تقریباً 6 دہائیوں تک تمل ناڈو کی سیاست کا مرکز رہے کروناندھی نے آخر کار دنیا کو الوداع کہہ دیا۔ 5 بار تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ رہے کروناندھی دراوڑ سیاست کی پیداوار تھے۔ جنوبی ہند میں فلموں سے سیاست میں قدم رکھنے کی روایت بہت قدیم ہے۔ پانچ بار تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ اور 12 مرتبہ اسمبلی رکن رہے ڈی ایم کے سربراہ کروناندھی بھی اسی طرح سیاست میں آئے۔ ہندوستانی سیاست میں ایک الگ ہی شناخت رکھنے والے کروناندھی تمل فلم انڈسٹری کے ایک ڈرامہ آرٹسٹ اور اسکرپٹ رائٹر تھے۔ اس لیے ان کے چاہنے والے انھیں ’کلینر‘ کہہ کر بلاتے ہیں یعنی تمل آرٹ کا عالم۔
پہلی بار کروناندھی نے 1969 میں وزیر اعلیٰ عہدہ کا حلف لیا تھا۔ اسی سال ڈی ایم کے پارٹی کے بانی سی این انادورائی کی موت کے بعد کروناندھی کے ہاتھ میں پارٹی کی کمان آئی۔ کروناندھی کو تیروچیراپلی ضلع کے کلیتھالائی اسمبلی سے 1957 میں تمل ناڈو اسمبلی کے لیے پہلی بار منتخب کیا گیا۔ 1961 میں وہ ڈی ایم کے خزانچی بنے اور 1962 میں ریاستی اسمبلی میں اپوزیشن کے ڈپٹی لیڈر بنے۔ 1967 میں ڈی ایم کے جب اقتدار میں آئی تب کروناندھی پبلک ورکس کے وزیر بنے۔
کروناندھی نے محض 14 سال کی عمر میں سیاست میں قدم رکھا۔ جنوبی ہند میں ہندی مخالف تحریک پر انھوں نے سخت رخ اختیار کیا اور ’ہندی ہٹاؤ تحریک‘ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ 1937 میں اسکولوں میں ہندی کو لازمی کرنے پر بڑی تعداد میں نوجوانوں نے مخالفت کی، ان میں کروناندھی بھی ایک تھے۔ اس کے بعد انھوں نے تمل زبان کو ہتھیار بنایا اور تمل میں بھی ڈرامہ اور اسکرپٹ لکھنے لگے۔
Published: undefined
کروناندھی کی بہترین زبان کو دیکھتے ہوئے پیریار اور انادورائی نے انھیں ’کدیاراسو‘ کا ایڈیٹر بنا دیا۔ حالانکہ پیریار اور انادورائی کے درمیان تفریق پیدا ہونے کے بعد وہ انادورائی کے ساتھ جڑ گئے اور اس کے بعد انھوں نے کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔
کروناندھی نے تین شادیاں کی تھیں۔ پہلی بیوی پدماوتی، دوسری بیوی دیالو امّل اور تیسری بیوی رجتی امّال۔ تینوں بیویں سے ان کے چار بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔ ایم کے متھو پدماوتی کے بیٹے ہیں جب کہ ایم کے الاگری، ایم کے اسٹالن، ایم کے تملراسو اور بیٹی سیلوی دیالو امّل کے بچے ہیں۔ ان کی تیسری بیوی رجتی امّال کی بیٹی کنی موژی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined