
سوشل میڈیا
مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر رہنما دگوجے سنگھ نے یوگا گرو بابا رام دیو کے خلاف تھانے میں تحریری شکایت درج کرائی ہے۔ دگوجے سنگھ کا الزام ہے کہ بابا رام دیو نے ایک بیان میں مسلمانوں کے اقتصادی بائیکاٹ کی اپیل کی ہے، جو نہ صرف اشتعال انگیز ہے بلکہ قانوناً جرم بھی ہے۔
دگوجے سنگھ نے دعویٰ کیا کہ رام دیو نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں لوگوں سے کہا کہ وہ روح افضا نہ پئیں کیونکہ اسے مسلمان بناتے ہیں اور اس کی کمائی سے مسجدیں و مدارس تعمیر ہوتے ہیں۔ اس بیان کو دگوجے سنگھ نے اشتعال انگیز اور ملک میں نفرت پھیلانے والا قرار دیا۔
Published: undefined
انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ اگر پولیس بابا رام دیو کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کرتی تو وہ عدالت سے رجوع کریں گے۔ دگوجے سنگھ نے روح افضا کے معاملے کو فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے والا اقدام قرار دیا۔
کانگریس رہنما نے اپنے بیان میں حالیہ دنوں میں ملک کے مختلف علاقوں میں ہونے والے جلوسوں اور ڈي جے پر بلند آواز میں مذہبی نغمے بجانے کے سلسلے کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ایک خاص منصوبہ بندی کے تحت اقلیتوں، خاص طور پر مسلمانوں، کے خلاف ماحول بنایا جا رہا ہے۔
Published: undefined
دگوجے سنگھ نے اس پیٹرن کا موازنہ تاریخی آمرانہ حکومتوں سے کیا اور کہا کہ ہٹلر نے بھی یہی طریقہ اختیار کیا تھا کہ ایک خاص کمیونٹی کو دشمن قرار دے دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی ان کے خلاف بولے، اسے ملک دشمن قرار دیا جاتا ہے۔
دگوجے سنگھ نے وقف ترمیمی بل پر ووٹ دینے کے بعد خود کو ’غدار‘ کہے جانے پر بھی اعتراض ظاہر کیا اور ریاستی حکومت سے سوال کیا کہ جن لوگوں کو آئی ایس آئی کے لیے کام کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، ان کے خلاف کیا کارروائی ہوئی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined