قومی خبریں

دھرالی میں بارش سے حالات بدتر، بھاگیرتھی کا پانی خطرے سے اوپر، ریسکیو آپریشن معطل

اترکاشی کے دھرالی اور ہرسل میں موسلادھار بارش سے بھاگیرتھی کا پانی خطرے کی سطح سے اوپر، 42 افراد لاپتہ، ملبے میں پانی بھرنے سے ریسکیو رکا، کئی گاؤں سڑک سے کٹ گئے

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

 

اتر پردیش کے کئی علاقوں سمیت اتراکھنڈ کے اترکاشی ضلع میں منگل کو بھی موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری رہا، جس نے پہلے سے متاثرہ دھرالی اور ہرسل علاقوں میں حالات مزید خراب کر دیے۔ پیر کی رات سے لگاتار بارش کے باعث بھاگیرتھی ندی کا پانی خطرے کے نشان سے اوپر چلا گیا۔ انتظامیہ نے رات گئے اعلانات کے ذریعے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں۔

Published: undefined

منگل کی صبح تک دھرالی میں ریسکیو آپریشن دوبارہ شروع نہیں ہو سکا۔ محکمہ موسمیات نے ریاست کے کئی اضلاع میں شدید بارش کا الرٹ جاری کیا ہے۔ وادی ہرسل میں ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی موسلادھار بارش نے کھیر گنگا کا پانی بھی بڑھا دیا، جس سے متاثرہ دیہات کے لوگ خوفزدہ ہو کر قریبی پہاڑیوں پر چلے گئے۔ اس دوران زمین کھسکنے کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے۔

دھرالی سانحے کو ایک ہفتہ گزر چکا ہے لیکن لاپتہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ انتظامیہ کے مطابق اب تک 42 افراد کے لاپتا ہونے کی تصدیق ہوئی ہے، جبکہ ملبے سے ایک لاش برآمد کی گئی ہے۔ مقامی باشندے اور عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ آفت کے وقت سو سے زائد افراد موجود تھے جو ملبے میں دب گئے۔ ابتدا میں انتظامیہ نے 15 لاپتہ افراد کی فہرست جاری کی تھی لیکن اب یہ تعداد تقریباً تین گنا ہو چکی ہے۔

Published: undefined

لاپتہ افراد میں فوج کے 9 جوان، دھرالی گاؤں کے 8، قریبی گاؤں کے 5، ٹہری ضلع کا ایک شخص، بہار کے 13 اور اتر پردیش کے 6 باشندے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ نیپالی نژاد 29 مزدوروں کے لاپتہ ہونے کی بھی اطلاع ملی ہے۔ ان میں سے 5 سے رابطہ ہو سکا ہے لیکن باقی 24 کے بارے میں ٹھیکیدار کوئی اطلاع نہیں دے سکے۔

مسلسل بارش سے ملبے والی جگہ پر پانی بھر گیا ہے، جس کی وجہ سے ایس ڈی آر ایف، این ڈی آر ایف، آئی ٹی بی پی اور فوج کے جوانوں کو بار بار ریسکیو روکنا پڑ رہا ہے۔ بھاگیرتھی ندی کے خطرناک بہاؤ کے باعث ایس ڈی آر ایف نے الرٹ جاری کرتے ہوئے لوگوں کو محفوظ اور بلند مقامات پر جانے کا مشورہ دیا ہے۔

Published: undefined

احتیاطی تدبیر کے طور پر ہرسل بازار کو خالی کرایا جا رہا ہے۔ بارش اور لینڈ سلائیڈ سے کئی سڑکیں تباہ ہو جانے کے باعث متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان پہنچانے میں دشواری پیش آ رہی ہے۔ کچھ مقامات پر خچروں کے ذریعے ضروری سامان اور آلات پہنچائے جا رہے ہیں۔ دھرالی اور اطراف کے کئی گاؤں سڑک رابطے سے کٹ گئے ہیں، جس سے وہاں پھنسے لوگوں کو نکالنا ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے۔

دوسری جانب محکمہ موسمیات نے منگل کے لیے ہری دوار، نینی تال اور اُدھم سنگھ نگر میں شدید بارش کا ریڈ الرٹ جاری کیا ہے، جبکہ دہرہ دون، ٹہری، پاؤڑی، چمپاوت اور باگیشور کے لیے یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق بارش کا یہ سلسلہ آئندہ دنوں تک جاری رہ سکتا ہے، جس سے متاثرہ علاقوں میں راحت اور بچاؤ کے کام مزید مشکل ہو جائیں گے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined