قومی خبریں

دھنباد جج قتل معامالہ: جھارکھنڈ ہائی کورٹ کا سی بی آئی تفتیش پر شدید عدم اطمینان کا اظہار

عدالت نے بدھ کے روز زبانی طور پر کہا کہ اس معاملے میں جس مرحلے پر سی بی آئی کی تحقیقات شروع کی گئی تھی، اس سے آگے کوئی نتیجہ نہیں نکال پائی اور قتل کی سازش کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا۔

جھارکھنڈ ہائی کورٹ
جھارکھنڈ ہائی کورٹ تصویر یو این آئی

رانچی: جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے دھنباد کے جج اتم آنند قتل کے معاملہ میں سی بی آئی کی اب تک کی تفتیش کے نتائج پر شدید عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ عدالت نے بدھ کے روز زبانی طور پر کہا کہ اس معاملے میں جس مرحلے پر سی بی آئی کی تحقیقات شروع کی گئی تھی، اس سے آگے کوئی نتیجہ نہیں نکال پائی اور قتل کی سازش کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا۔

Published: undefined

دریں اثنا، اس معاملے میں سی بی آئی کی چارج شیٹ کی بنیاد پر ٹرائل کورٹ نے مقدمے میں دو ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ اس کے بعد بھی سی بی آئی نے ہائی کورٹ کو اطلاع دی ہے کہ کیس میں تحقیقات جاری رکھی جائے گی۔ اس پر ہائی کورٹ نے کہا کہ اس معاملے میں دو ملزمان کو قصوروار ٹھہرایا گیا ہے۔

Published: undefined

اگر ٹرائل ختم ہو گیا ہے تو سی بی آئی مزید تفتیش کیسے جاری رکھے گی۔ عدالت نے یہ بھی پوچھا کہ کیا جانچ جاری رکھنے کے لیے سی بی آئی نے ٹرائل کورٹ سے استثنیٰ لیا ہے۔ عدالت نے سی بی آئی سے یہ بھی پوچھا ہے کہ وہ کس شق کے تحت مزید تفتیش کرے گی؟ اس معاملے میں تحریری جواب داخل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ عدالت نے اگلی سماعت 31 اگست کو مقرر کی ہے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ دھنباد میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج کے عہدے پر تعینات اتم آنند، کا 28 جولائی 2021 کو قتل کر دیا گیا تھا۔ وہ دھنباد کے رندھیر ورما چوک کے قریب صبح کی سیر کر رہے تھے کہ ایک آٹو نے انہیں ٹکر مار دی۔ سی بی آئی کی تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ آٹو چلا رہے لکھن ورما اور اس کے ساتھی راہل ورما نے جان بوجھ کر اسے ٹکر مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ ان دونوں کو دھنباد سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے 6 اگست کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ سی بی آئی کی تحقیقاتی رپورٹ اور چارج شیٹ میں اس سوال کا کوئی واضح جواب نہیں ہے کہ ان کے قتل کے پیچھے کیا مقصد تھا؟

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined