مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس / تصویر: ’ایکس‘ BengalGovernor@
کولکاتا: مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس نے جمعہ کے روز ایک خصوصی ٹرین کے ذریعے مالدہ کے لیے روانہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے، جہاں وہ حالیہ فرقہ وارانہ تشدد سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔ اس دورے کا مقصد متاثرین سے ملاقات کرنا اور حکومت کو زمینی حالات کی رپورٹ پیش کرنا ہے۔ گورنر سی وی آنند بوس کے اس دورے کے حوالے سے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا اور انہوں نے گورنر سے درخواست کی تھی کہ وہ اپنا دورہ ملتوی کر دیں۔ تاہم، گورنر نے ان کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ متاثرین کی حالت دیکھنے کے لیے خود وہاں جائیں گے۔
Published: undefined
پچھلے دنوں مرشدآباد اور مالدہ کے مختلف علاقوں میں فرقہ وارانہ کشیدگی نے جنم لیا تھا، جس کے نتیجے میں کئی افراد ہلاک اور زخمی ہوئے۔ 11 اور 12 اپریل کو وقف (ترمیمی) قانون کے خلاف ہونے والے احتجاج میں شمشیرگنج، ستی، ڈھولیاں اور جنگی پور جیسے علاقوں میں بدامنی پھیل گئی، جس میں تین افراد کی جان گئی۔ گورنر سی وی آنند بوس نے بتایا کہ انہوں نے حال ہی میں راج بھون میں متاثرین سے ملاقات کی تھی اور ان کے مسائل سنے تھے، جس کے بعد انہوں نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
Published: undefined
ممتا بنرجی نے گورنر سے درخواست کی تھی کہ وہ اپنے دورے کو ملتوی کر دیں تاکہ حالات مزید خراب نہ ہوں، لیکن گورنر نے اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داری کو مقدم رکھتے ہوئے کہا کہ انہیں زمینی سطح پر جاکر حالات کا جائزہ لینا ضروری ہے۔ گورنر نے کہا کہ وہ اپنے دورے کے دوران حاصل کی جانے والی معلومات کو مرکزی حکومت کو پیش کریں گے تاکہ وہ اس مسئلے کو سنجیدگی سے دیکھے۔
Published: undefined
ترنمول کانگریس کے ترجمان کنال گھوش نے گورنر کے اس اقدام پر تنقید کی ہے اور کہا کہ وزیر اعلیٰ کی درخواست کے باوجود گورنر کا دورہ غیر ذمہ دارانہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر اس دورے کے بعد کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آتا ہے تو اس کے ذمہ دار خود گورنر ہوں گے۔ کنال گھوش نے یہ بھی کہا کہ ریاستی حکومت نے متاثرین کے لیے فعال طور پر امدادی کام شروع کر دیا ہے اور ان کی بازآبادکاری کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
Published: undefined
اس دوران قومی خواتین کمیشن (این سی ڈبلیو) کی سربراہ وجیا رہاٹکر کی قیادت میں ایک ٹیم اور قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) کی ٹیم بھی مرشدآباد روانہ ہو گئی ہے۔ یہ دونوں ٹیمیں تشدد سے متاثرہ خواتین سے ملاقات کریں گی اور ان کے ساتھ ہونے والے سلوک کا جائزہ لیں گی۔ وجیا رہاٹکر نے کہا کہ کمیشن نے پہلے ہی اس معاملے کا خود نوٹس لیا ہے اور ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined