جئے رام رمیش / آئی اے این ایس
بہار میں ایس آئی آر کے بعد جاری ڈرافٹ ووٹر لسٹ میں لاکھوں نام کاٹے جانے سے متعلق معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا کانگریس نے استقبال کیا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ جمہوریت پر ہوئے ایک سخت حملے سے ملک کو بچانے والا ہے۔ ساتھ ہی اس فیصلے نے الیکشن کمیشن کے طریقہ کار کو پوری طرح سے ظاہر کر دیا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ 14 اگست کو سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو سخت پھٹکار لگاتے ہوئے کہا تھا کہ حذف کیے گئے ووٹرس کی پوری فہرست منظر عام پر لائی جائے۔ اس کے ساتھ ہی فہرست میں نام حذف کیے جانے کی وجہ بھی بتائی جائے۔ عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ جن ووٹرس کے نام ہٹائے گئے ہیں وہ آدھار کارڈ کو شناختی کارڈ کے طور پر دکھا کر ووٹ کر سکیں۔ آج عدالت نے اپنے حکم کو دہراتے ہوئے صاف کیا کہ الیکشن کمیشن کو آدھار کارڈ کو جائز شناختی کارڈ ماننا ہی ہوگا۔ عدالت کے اس واضح حکم کا ہی کانگریس نے استقبال کیا ہے۔
Published: undefined
کانگریس کے جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے سپریم کورٹ کا حکم سامنے آنے کے بعد اپنا رد عمل سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے اس پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’آج سپریم کورٹ نے جمہوریت کی حفاظت کی ہے۔ الیکشن کمیشن نے اب تک رخنہ ڈالنے اور ووٹرس کے حقوق کے خلاف کام کرنے والا کردار نبھایا تھا۔ لیکن اب عدالت نے سیاسی پارٹیوں کو بھی اس پورے عمل میں شامل کرنے کا راستہ کھول دیا ہے۔ یہ ایک تاریخی قدم ہے۔‘‘ کانگریس لیڈر کا کہنا ہے کہ اب انھیں ایک نافذ ہونے لائق حق مل گیا ہے، جسے الیکشن کمیشن نظر انداز نہیں کر سکتا۔
Published: undefined
جئے رام رمیش نے اپنی پوسٹ میں براہ راست الیکشن کمیشن کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ’’آج الیکشن کمیشن پوری طرح بے نقاب اور بدنام ہو چکا ہے۔ اس کے پیچھے موجود ’جی-2 کٹھ پتلی آپریٹر‘ بھی پوری طرح شکست کھا گئے ہیں۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ کانگریس نے بہار میں ایس آئی آر اور ووٹ چوری کے خلاف پُرزور انداز میں آواز اٹھا رہی ہے۔ بہار میں راہل گاندھی کی قیادت میں جاری ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ کے دوران راہل گاندھی کے ساتھ ساتھ انڈیا بلاک کے دیگر سرکردہ لیڈران بھی مستقل یہ عزم ظاہر کر رہے ہیں کہ یہاں ووٹ چوری کی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined