قومی خبریں

دہلی فسادات: طاہر حسین کو سات دنوں کی پولیس ریمانڈ پر بھیجا گیا

دہلی کی کڑکڑڈوما عدالت نے شمال مشرقی دہلی کے فسادات کے سلسلہ میں ملزم عام آدمی پارٹی (عآپ) سے نکالے گئے کونسلر طاہر حسین کو جمعہ کے روز سات دنوں کے لئے پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: دہلی کی کڑکڑڈوما عدالت نے شمال مشرقی دہلی کے فسادات کے سلسلہ میں ملزم عام آدمی پارٹی (عآپ) سے نکالے گئے کونسلر طاہر حسین کو جمعہ کے روز سات دنوں کے لئے پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا۔ خفیہ محکمے (آئی بی) کے جوان انکت شرما کے قتل کے ملزم طاہر کو لے کر دہلی پولیس کی ٹیم دیر شام کڑکڑڈوما عدالت پہنچی تھی۔ معاملے کی سماعت کے بعد عدالت نے طاہر کو سات دنوں کی پولیس ریمانڈ پر بھیجنے کا فیصلہ سنایا۔

Published: undefined

قبل ازیں، جمعرات کے روز ضلع اور سیشن جج سدھیر کمار جین نے نہرو نگر سے سابق کونسلر طاہر حسین کی عبوری ضمانت کی عرضی یہ کہتے ہوئے نامنظور کر دی کہ ملزم کی طرف سے کوئی عدالت میں حاضر نہیں ہوا۔ طاہر نے منگل کو عبوری ضمانت کےلئے عرضی دائر کی تھی۔

Published: undefined

دوسری جانب راؤز ایونیو میں واقع خصوصی عدالت میں خودسپردگی کی عرضی کو خارج کرنے کے بعد طاہر کو دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے جمعرات کو گرفتار کر لیا۔ طاہر پر خفیہ محکمے کے جوان کے قتل کے علاوہ فسادات کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے اور تین ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ طاہر حسین پچھلے ہفتے ہوئے فسادات کے بعد سے فرار تھے۔

Published: undefined

ادھر طاہر حسین نے دہلی تشدد میں شامل ہونے کے ہر الزام کو مسترد کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق دہلی پولیس طاہر کے بیان کی بنیاد پر بھی ان سے پوچھ تاچھ کرے گی۔ دہلی پولیس کے اے سی پی اجیت کمار سنگلا اپنے بیان میں یہ واضح کر چکے ہیں کہ جانچ کے دوران ملزم طاہر کی کا موقف بھی سنا جائے گا۔

Published: undefined

واضح رہے کہ آئی بی کے جوان انکت کی لاش چاند باغ کے نالے سے 26 فروری کو برآمد ہوئی تھی۔ انکت کو بڑی بے رحمی سے قتل کیا گیا تھا۔ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے مسئلے پر پچھلے ہفتے شمال مشرقی دہلی کے کئی علاقوں میں فسادات بھڑک گئے تھے۔ سینکڑوں گھروں، دکانوں اور دیگر اداروں کو فسادیوں نے آگ کے حوالے کر دیا تھا۔ دہلی اقلیتی کمیشن کی طرف سے ان فسادات کو اقلیتی طبقہ پر منظم حملہ قرار دیا جا چکا ہے۔ ان فسادات میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 53 پہنچ چکی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined