علامتی تصویر
راجدھانی دہلی میں جہاں ایک طرف فضائی آلودگی کا مسئلہ سنگین شکل اختیار کر چکا ہے وہیں صوتی آلودگی میں بھی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ راجدھانی کا کرول باغ سب سے زیادہ شور و غل والا علاقہ ہے جبکہ دوسرا نمبر شاہدرہ کا آتا ہے۔ دہلی آلودگی کنٹرول کمیٹی (ڈی پی سی سی) کی ڈیلی مانیٹرنگ رپورٹ نے اس حقیقت کو بیاں کیا ہے۔
Published: undefined
دن ہو یا رات، ہر وقت یہ علاقے انتہائی صوتی آلودگی کی زد میں ہیں۔ دونوں ہی کاروباری علاقے ہیں اس لیے یہاں زیادہ شور و غل ہوتا ہے۔ ڈی پی سی سی سے جڑے اراکین کے مطابق یہاں ہارن بجنے سے شور زیادہ رہتا ہے۔ ہارن بجنے کے پیچھے کی وجہ جام ہے۔ جام کے مسئلے کا اگر حل نکال لیا جاتا ہے تو تھوڑی راحت مل سکتی ہے۔ شور ہونے کی وجہ سے ان علاقوں میں رہ رہے لوگوں کو بہت پریشانی ہوتی ہے۔ اس شور کا اثر بچوں کی پڑھائی پر بھی پڑتا ہے۔
Published: undefined
ڈی پی سی سی کی فی گھنٹے کی نگرانی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ ایک ہفتہ سے کرول باغ علاقے میں صوتی آلودگی کو لے کر حالات مسلسل قابل رحم ہے۔ پورے دن ایک بھی گھنٹہ ایسا نہیں ہے جب اس علاقے میں شانتی رہی ہو۔
Published: undefined
ڈی پی سی سی نے درج بالا علاقوں کو کاروباری زمرے میں رکھا ہوا ہے۔ یہاں آواز کی سطح دن میں 65 اور رات میں 55 ڈیسیبل حد مقرر ہے لیکن ڈی پی سی سی کا ریکارڈ بتاتا ہے کہ یہاں دن میں آواز کی سطح 82.8 ڈیسیبل اور رات میں 67.4 ڈیسیبل تک پہنچ رہی ہے جو کہ طے اسٹینڈرڈ سے بہت زیادہ ہے۔ عموماً رات میں ایک بجے سے صبح 5 بجے کے درمیان ہر طرف شانتی رہتی ہے۔ لیکن کرول باغ علاقے میں اس وقت کے دوران بھی 63.6 سے 65.5 ڈیسیبل تک آواز گونجتی ہے۔
Published: undefined
شاہدرہ بھی کاروباری زمرے کا علاقہ ہے۔ اس کی رپورٹ بھی انتہائی تشویشناک ہے۔ یہاں گزشتہ ایک ہفتہ میں دن کے وقت آواز 81.7 ڈیسیبل تک شور ریکارڈ کیا گیا۔ رات میں 75.2 ڈیسیبل تک آواز کی پیمائش کی گئی۔
Published: undefined
شور ممنوعہ علاقے کے زمرے میں روہنی سیکٹر-16 میں سب سے زیادہ صوتی آلودگی ہے۔ یہاں گزشتہ ایک ہفتہ میں آواز کی زیادہ سے زیادہ سطح دن میں 71.8 اور رات میں 66.4 ریکارڈ کی گئی۔ اس طرح صنعتی علاقے میں پوسا کا سب سے بُرا حال ہے۔ ڈی پی سی سی کے اعداد و شمار پر غور کریں تو دن کے وقت سبھی علاقوں میں مقررہ سے زیادہ آواز رہتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined