قومی خبریں

کانگریس سیوا دل کی ’گورو یاترا‘ کو دہلی پولیس نے چھتر پور کے قریب روکا

کانگریس سیوا دل کے صدر لال لال جی دیسائی نے پیر کی صبح کہا کہ ملک بھر سے سیوا دل کے کارکنان گجرات سے راجستھان تک 1230 کلومیٹر کی ’گورو یاترا‘ کر کے دہلی پہنچے ہیں۔

تصویرٹوئٹر @CongressSevadal
تصویرٹوئٹر @CongressSevadal 

کانگریس سیوا دل کی ’یاترا‘ کو دہلی پولیس نے چھتر پور کے قریب روک دیا ہے۔ سیوا دل کے کارکن گجرات، راجستھان، ہریانہ کی 56 دن کی ’یاترا‘ کے بعد دہلی پہنچے ہیں۔ کانگریس سیوا دل کے صدر لال لال جی دیسائی نے پیر کی صبح کہا کہ ملک بھر سے سیوا دل کے کارکنان گجرات سے راجستھان تک 1230 کلومیٹر کا سفر کر کے دہلی پہنچے ہیں۔ کسی بھی ریاستی پولیس نے سیوا دل کی ترنگا یاترا پر پابندی نہیں لگائی ہے، لیکن دہلی پہنچتے ہی چھتر پور مندر کے قریب ان پر مزید یاترا کرنے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیوا دل کے 400 کارکنان اتوار کی دیر رات گئے دہلی پہنچے اور رات بھر آرام کرنے کے بعد انہیں صبح کانگریس ہیڈکوارٹر پہنچنا تھا، لیکن صبح دہلی پولیس کے اے سی پی نے انہیں آگے بڑھنے کی اجازت نہیں دی۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ پیر کو سیوا دل کے کارکنان کو کانگریس ہیڈکوارٹر، منگل کو امبیڈکر بھون اور بدھ کو راج گھاٹ پہنچنا تھا، جس میں کانگریس صدر سونیا گاندھی کے ساتھ ملک بھر سے آئے کارکنوں کو پروگرام میں حصہ لینا تھا، لیکن دہلی پولیس اس ’ترنگا یاترا‘ کی اجازت نہیں دے رہی ہے، تاکہ ترنگا یاترا کو آگے بڑھایا سکے۔

Published: undefined

لال جی دیسائی نے بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی کوشش ہے کہ دہلی کی سڑکوں پر ترنگا نظر نہ آئے، اسی لیے دہلی پولیس نے اس ترنگا یاترا پر پابندی لگا دی ہے۔ تاہم، کانگریس کے کچھ کارکنوں نے بتایا کہ انہیں گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے اور چھتر پور مندر کے نزدیک ایک دھرم شالہ میں رکھا گیا ہے۔

Published: undefined

غور طلب ہے کہ آزادی کی 75 ویں سالگرہ پر کانگریس سیوا دل کے کارکنان گجرات کے گاندھی دھام سے دہلی راج پتھ تک ’گورو یاترا‘ نکال رہے ہیں۔ کانگریس سیوا دل کے قومی صدر لال جی بھائی دیسائی کی قیادت میں گورو یاترا کی اختتامی تقریب یکم جون کو دہلی کے راج گھاٹ پر تجویز کی گئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined