دہلی میں جھما جھم بارش کا منظر۔ ویڈیو گریب ’ایکس‘ @AHindinews
ملک کی راجدھانی دہلی میں موسم نے اچانک اپنا مزاج بدل لیا۔ رات بھر شہر میں شدید اومس کے بعد اتوار کی صبح زوردار بارش ہو رہی ہے۔ دہلی۔این سی آر کے کئی علاقوں میں بارش دیکھنے کو ملی۔ فیروزشاہ روڈ سمیت کئی دیگر علاقوں میں بھی شدید بارش ہوئی ہے، جس سے لوگوں کو اومس بھری گرمی سے فی الحال راحت ملی ہے۔ محکمہ موسمیات نے 5 سے 9 جولائی تک دہلی میں بارش ہونے کی بات کہی ہے۔
Published: undefined
محکمہ موسمیات کے مطابق 6، 7، 8 اور 9 جولائی کو دہلی میں بادلوں کا آنا جانا بنا رہے گا۔ اس دوران دہلی میں مختلف علاقوں میں گرج-چمک کے ساتھ ہلکی بارش اور بوچھاریں دیکھی جا سکتی ہیں۔ ایسے میں 6، 7، 8 اور 9 جولائی کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 32 سے 35 ڈگری سیلسیس کے آس پاس ریکارڈ کی جا سکتی ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ ہفتہ کو دن میں تیز دھوپ کی وجہ سے اومس بھری گرمی رہی۔ اس کے بعد شام کو دہلی میں کہیں کہیں ہلکی بارش بھی ہوئی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اتوار کو بھی آسمان میں بادل چھائے رہنے کا امکان ہے۔ گرج-چمک کے ساتھ ہلکی سے درمیانی بارش بھی ہو سکتی ہے۔ اس لیے محکمہ موسمیات نے اتوار کے لیے یلو الرٹ جاری کیا ہے۔ پیر کو بھی دہلی میں درمیانی بارش ہونے کا امکان ہے۔
Published: undefined
اس مہینے کے شروعاتی پانچ دنوں میں مانسون کمزور رہا ہے۔ اس وجہ سے اس مہینے سے اب تک پانچ دنوں مٰں دہلی میں معمول سے 82 فیصد کم بارش ہوئی ہے۔ اس مہینے اب تک دہلی میں 4.1 ملی میٹر بارش ہوئی ہے جو معمول (23.3 ملی میٹر) سے 19.2 ملی میٹر کم ہے۔
Published: undefined
ملک کی دوسری ریاستوں کی بات کی جائے تو الگ الگ حصوں میں جھما جھم بارش ہو رہی ہے۔ میدانی علاقوں میں جہاں مانسونی بارش بارش بڑی راحت لے کر آ رہی ہے، وہیں پہاڑی ریاستوں میں یہ آفت بن کر برس رہی ہے۔ آرینج الرٹ کے درمیان ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ میں ہفتہ کو کوئی بارش نے مشکلیں بڑھا دی ہیں۔
Published: undefined
20 جون سے 4 جولائی کے درمیان 15 دنوں میں ہی دونوں ریاستوں میں بھاری بارش، لینڈ سلائڈ، بادل پھٹنے اور بارش کی وجہ سے سڑک اور دیگر حادثوں میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 77 پہنچ گئی ہے۔ اس میں ہماچل میں 75 اور اتراکھنڈ میں 2 اموات شامل ہیں۔ 300 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں اور 30 سے زیادہ ابھی بھی لاپتہ ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined