قومی خبریں

مودی کے 2 اراکین پارلیمنٹ مشکل میں، دہلی ہائی کورٹ نے بھیجا نوٹس

بی جے پی اراکین پارلیمنٹ ڈاکٹر ہرش وردھن اور ہنس راج ہنس کی مشکلیں بڑھ سکتی ہیں۔ ان دونوں پر انتخابی حلف نامہ میں غلط جانکاری دینے کا الزام ہے اور اسی لیے دہلی ہائی کورٹ نے انھیں نوٹس بھیجا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

انتخابی حلف نامہ میں غلط جانکاری دینے سے متعلق بی جے پی کے دو اراکین پارلیمنٹ کی مشکلیں بڑھنے والی ہیں۔ دہلی ہائی کورٹ نے مرکزی وزیر صحت ہرش وردھن سے اس عرضی پر جواب طلب کیا ہے جس میں ان کی لوک سبھا کی رکنیت رَد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ عرضی کے مطابق ہرش وردھن پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انھوں نے دوارکا میں اپنی بیوی کے ذریعہ خریدے گئے رہائشی اپارٹمنٹ کی جانکاری انتخابی حلف نامہ میں نہیں دی تھی۔ معاملے کی اگلی سماعت 24 ستمبر کو ہوگی۔

Published: 12 Jul 2019, 9:10 AM IST

عرضی داخل کر ایک شخص نے الزام لگایا تھا کہ انتخابی حلف نامہ میں ہرش وردھن نے اپنی بیوی کی آمدنی کے ذریعہ کا ذکر نہیں کیا ہے جب کہ انتخابی کمیشن کے قانون اور سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق امیدواروں کو اپنی بیوی اور بچوں کی آمدنی کا ذریعہ بتانا ہوتا ہے۔

Published: 12 Jul 2019, 9:10 AM IST

دوسری جانب دہلی ہائی کورٹ نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ ہنس راج ہنس کے خلاف داخل کی گئی عرضی پر سماعت کی۔ اس دوران بی جے پی رکن پارلیمنٹ اور انتخابی کمیشن کو عدالت کی طرف سے نوٹس جاری کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے لوک سبھا انتخابات میں نامزدگی کے دوران ہنس راج ہنس کے ذریعہ دی گئی سبھی جانکاریوں کے ریکارڈ دینے کی ہدایت انتخابی کمیشن کو دیاہے۔

Published: 12 Jul 2019, 9:10 AM IST

واضح رہے کہ رکن پارلیمنٹ ہنس راج ہنس کی جیت کے بعد ان کے خلاف کھڑے کانگریس امیدوار راجیش للوٹھیا کے ذریعہ عرضی داخل کی گئی تھی۔ اس عرضی میں ہنس راج ہنس پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انھوں نے حلف نامہ میں غلط جانکاریاں دی تھیں۔

Published: 12 Jul 2019, 9:10 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 12 Jul 2019, 9:10 AM IST