قومی خبریں

دہلی میں کورونا مریضوں کے علاج کے لئے پلازمہ بینک کا آغاز

اروند کیجریوال نے کہا کہ صرف وہی شخص پلازمہ عطیہ کرسکتا ہے جسے کورونا ہوا ہو اور وہ اس سے صحت مند ہوچکا ہو۔ عطیہ دینے کے خواہشمند شخص کورونا سے کم سے کم 14 دن پہلے ٹھیک ہوا ہو۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: دہلی میں کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لئے پلازمہ آسانی سے دستیاب کرانے کے لئے جمعرات کو دہلی میں پلازمہ بینک شروع کیا گیا۔ وزیر اعلی اروند کیجریوال نے آج اس کی شروعات کرتے ہوئے اس انفیکشن سے ٹھیک ہونے والے زیادہ سے زیادہ لوگوں سے آگے آنے اور پلازمہ کا عطیہ کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ جب تک کورونا ویکسین متعارف نہیں ہو جاتی، پلازمہ تھراپی وائرس کے علاج میں بہت مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

Published: undefined

کیجریوال نے کہا،”یہ ملک کا پہلا پلازمہ بینک ہے۔ پلازمہ عطیہ کرنے کے خواہشمند افراد 1031 نمبر پر کال کرکے اپنی معلومات فراہم کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، واٹس ایپ 8800007722 پر بھی خواہش مند افراد اپنا اندراج کروا سکتا ہے۔“ انہوں نے کہا کہ صرف وہی شخص پلازمہ عطیہ کرسکتا ہے جسے کورونا ہوا ہو اور وہ اس سے صحت مند ہوچکا ہو۔ عطیہ دینے کے خواہشمند شخص کورونا سے کم سے کم 14 دن پہلے ٹھیک ہو جانا چاہیے اور اس کی عمر 18 سے 60 سال کے درمیان ہونی چاہیے۔

Published: undefined

وزیر اعلی نے کہا کہ ذیابیطس کے مریض پلازمہ نہیں دے سکتا۔ وہ شخص جس کا بلڈ پریشر 140 سے زیادہ ہو پلازمہ نہیں دے سکتا۔ ہائپر ٹینشن کے مریض جن کا وزن 50 کلو سے بھی کم ہے، وہ عورت جو ایک بار حاملہ ہوئی ہو، کینسر سے صحت مند ہونے والے، گردہ، دل، جگر کی بیماری والے بھی پلازمہ نہیں دے سکتے۔ انہوں نے کہا کہ پلازمہ دینے کے عمل میں 45 منٹ سے ایک گھنٹہ لگتا ہے۔

Published: undefined

وزیر اعلی نے کرونا انفیکشن سے متاثرہ صحت مند لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا، ’‘ جو شخص کورونا انفیکشن سے صحت مند ہوچکے ہیں ان سے میری ہاتھ جوڑ کر میری درخواست ہے کہ پلازمہ عطیہ کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ مریضوں کی جانیں بچائی جاسکیں۔ کسی کی جان بچانے کا موقع بہت مشکل سے ملتا ہے۔ آپ لوگوں کے پاس یہ موقع ہے، لہذا آگے آئیں اور مریضوں کی جان بچانے میں اہم کردار ادا کریں۔“ اہم بات یہ ہے کہ دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین کی حالت خراب ہونے پر پلازمہ تھراپی بھی دی گئی تھی اور وہ صحت یاب ہوگئے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined