قومی خبریں

دہلی: امیر بنانے کا خواب دکھا کر ٹھگی کرنے والا فرضی بینک ڈائریکٹر گرفتار

آر کے سنگھ نے کہا کہ مراری اور دیگر کے خلاف 14 ستمبر 2018 کو معاشی جرائم کے ونگ میں 38 لوگوں کی مشترکہ شکایت پر ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

بینک نوٹ
بینک نوٹ 

نئی دہلی: دہلی پولیس نے غریبوں کو امیر بنانے کا خواب دکھا کر ان کے خون پسینے کی کمائی کی رقم ٹھگنے والے ایک فرضی بینک کے ڈائریکٹر کو گرفتار کیا ہے۔ دہلی پولیس کے اقتصادی جرائم ونگ کے ایڈیشنل کمشنر آر کے سنگھ نے اتوار کو ’یواین آئی‘ کو بتایا کہ ملزم مراری کمار سریواستو کو بہار کے ضلع سیتامڑھی کے ہمایوں پور سے گرفتار کیا گیا ہے۔ وہ تقریباً تین سال سے مفرور تھا۔ اسسٹنٹ ڈپٹی کمشنر پولیس ویرندر ٹھاکرن کی نگرانی میں سب انسپکٹر سشیل کمار، حوالدار ستبیر سنگھ اور کانسٹبل منیش کی ایک خصوصی ٹیم نے چھاپہ مار کر اسے تکنیکی اور دیگر مقامی انٹیلی جنس کی مدد سے گرفتار کیا۔

Published: undefined

آر کے سنگھ نے کہا کہ مراری اور دیگر کے خلاف 14 ستمبر 2018 کو معاشی جرائم کے ونگ میں 38 لوگوں کی مشترکہ شکایت پر ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ ایف آئی آر تعزیرات ہند کی دفعات 406، 409، 420 اور 120-B کے تحت درج کی گئی۔ اب تک کی تفتیش میں مبینہ میسرز پروگریس پروڈیوسر کمپنی لمیٹڈ کے نام پر 531 بھولے بھالے غریبوں سے تقریباً ساڑھے تین کروڑ روپے کے فراڈ کا انکشاف ہوا ہے۔ یہ کمپنی ریزرو بینک آف انڈیا میں رقم جمع کرنے کے لیے رجسٹرڈ نہیں ہے، لوگوں نے پرکشش رٹرن کے جھانسے میں آکر پیسے جمع کرائے تھے۔

Published: undefined

دریں اثنا، جب لوگ سال 2018 میں سود سمیت پوری رقم لینے گئے تو انہیں مختلف طریقوں سے گمراہ کیا گیا۔ اسی دوران ایک دن اچانک مبینہ ڈائریکٹرز کمپنی کے شٹر بند کر کے بھاگ گئے۔ تب لوگوں کو احساس ہوا کہ ان کے ساتھ دھوکہ ہوا ہے اور انہوں نے اس سلسلے میں پولیس سے شکایت کی۔

Published: undefined

الزام ہے کہ لوگوں کے پیسے فکسڈ ڈپازٹ اور دیگر اسکیموں میں میسرز پروگریس پروڈیوسر کمپنی لمیٹڈ نامی ایک جعلی کمپنی میں جمع کروائے گئے، جس نے 18 فیصد سود کے ساتھ رقم واپس کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن اس کمپنی نے وقت پر پیسے واپس نہیں کیے گئے۔ جب سرمایہ کاروں نے وعدے کے مطابق رقم واپس مانگی تو مراری اور دیگر مبینہ ڈائریکٹرز گھر بیچنے کے بعد راتوں رات دہلی سے بھاگ گئے۔ یہ مبینہ کمپنی دہلی کے پہاڑ گنج میں ایک عمارت میں چل رہی تھی۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ دھوکہ دہی کا زیادہ تر شکار کم آمدنی والے گروپ سے آتے ہیں۔ وہ ٹھگوں کی دلکش اور پر کشش جھانسے میں آگئے اور بہتر مستقبل کی امید میں اپنی محنت کی کمائی کا ایک حصہ جمع کرتے رہے۔ انہیں ایک حقیقی بینک کی طرح کمپنی نے پاس بک بھی دی ہوئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined