(بائیں سے دائیں) عاصمہ تسلیم، ابھے دوبے، پون کھیڑا، رشمی سنگھ (دائیں)
تصویر: ویپن
دہلی اسمبلی انتخابات کی سرگرمیاں اپنے عروج پر ہیں، اور اب سب کو بے تابی سے 8 فروری کا انتظار ہے۔ دہلی کی تینوں سرکردہ سیاسی پارٹیاں یعنی کانگریس، عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کی یہ کوشش ہے کہ وہ برسراقتدار ہوں۔ تینوں سیاسی پارٹیاں چاہتی ہیں کہ وہ کسی بھی طرح اقتدار میں آئیں جس کے لئے وہ اپنی حریف پارٹیوں کے امیدواروں کی کمیاں اور اپنی خوبیاں عوام کے سامنے پیش کر رہی ہیں۔ کانگریس، جس نے 15 سال دہلی پر راج کیا ہے اور گزشتہ دو انتخابات سے دہلی میں اپنا کھاتہ نہیں کھول پائی ہے، وہ آئندہ انتخابات میں اپنے پرانے دور کو واپس لانے کے لئے کوشش کرتی نظر آرہی ہے۔ اس کے لئے اس کی حکمت عملی میں جہاں بہت سارے عمل شامل ہیں، وہیں اس کی کوشش یہ بھی ہے کہ ذرائع ابلاغ میں اس کو کس طرح جگہ ملے۔
Published: undefined
کانگریس کی جانب سے جہاں راہل گاندھی عام آدمی پارٹی اور بی جے پی پر حملہ کر رہے ہیں، وہیں مختلف کانگریس رہنما دہلی پردیش کانگریس کے دفتر میں عام طور پر دن میں 2 مرتبہ صحافیوں سے خطاب کر رہے ہیں۔ صحافیوں سے خطاب کے لئے کانگریس نے ہندوستان کے مختلف حصوں سے کمیونیکیشن محکمہ کے افراد بلائے ہیں، جس کی قیادت ابھے دوبے کر رہے ہیں۔ اس ٹیم میں حیدرآباد کی عاصمہ تسلیم بھی شامل ہیں۔ عاصمہ جہا ں دہلی کانگریس کے دفتر میں صحافیوں سے بات کرتی ہیں، وہیں وہ دہلی کے کچھ علاقوں میں دورہ بھی کرتی ہیں۔
Published: undefined
عاصمہ تسلیم جو تین بھائیوں کی اکیلی بہن ہیں، وہ کانگریس کے لئے اپنا کچھ کردار ادا کرنا چاہتی ہیں۔ ان کے ذہن میں کانگریس وہ واحد سیاسی جماعت ہے جو سب کو ایک ساتھ لے کر چلنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کچھ مسلم اکثریتی علاقوں کا دورہ کیا اور بقول ان کے ’بی جے پی اور عام آدمی پارٹی ایک جیسی ہیں اور یہ دونوں ہی اقلیت مخالف ہیں۔‘ عاصمہ نے ’قومی آواز‘ کو بتایا کہ کیجریوال حکومت نے دہلی کی اقلیتوں کے ساتھ بی جے پی کی طرح فرقہ وارانہ رویہ اختیار کیا ہے۔
Published: undefined
عاصمہ نے کہا کہ کووڈ وبا کے دوران دہلی کی حکومت نے تبلیغی جماعت کے مرکز کو وبا پھیلانے والا اڈہ قرار دیا تھا۔ انہوں نے نہ صرف تبلیغی جماعت کے مرکز کو کووڈ وبا پھیلانے کے لئے ذمہ دار ٹھہرایا بلکہ سی اے اے-این آرسی کی مخالفت میں ہو رہے مظاہروں اور شمال مشرقی دہلی کے فرقہ وارانہ فسادات میں بھی ان کا رویہ فرقہ وارانہ رہا۔ عاصمہ نے کہا کہ دہلی کے عوام شیلا دکشت کو یاد کر رہے ہیں، اس لئے ان کو امید ہے کہ دہلی میں کانگریس اچھا مظاہرہ کرے گی۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ دہلی کے رائے دہندگان کس کے حق میں اپنا ووٹ دیتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined