چاندنی چوک اسمبلی حلقہ سے کانگریس امیدوار مدت اگروال
تصویر: بشکریہ محمد تسلیم
نئی دہلی: دہلی اسمبلی انتخاب 2025 کی تاریخ کا اعلان ہو چکا ہے۔ 5 فروری 2025 کو ووٹنگ ہونی ہے اور نتائج کا اعلان 8 فروری کو کیا جائے گا۔ اس اعلان کے بعد ہی دہلی کے 70 اسمبلی حلقوں میں سیاسی سرگرمیوں نے رفتار پکڑ لی اور امیدوار اپنے اپنے طور پر پوری طاقت کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ دہلی کے 70 اسمبلی حلقوں میں سب سے اہم سیٹ کہی جانے والی چاندنی چوک پر پورے ہندوستان کے لوگوں کی نگاہیں مرکوز رہتی ہیں۔ وہ اس لئے کہ یہاں کپڑوں، الیکٹرانک آئٹمز، مصالحے، اشیائے خورد و نوش اور دوسری چیزوں کے بڑے تاریخی بازار ہیں، جن میں نئی سڑک، کلان، کھاری باؤلی، کناری بازار، کٹرا نیل، بھاگیرت پلیس، موتی بازار، تلک بازار وغیرہ شامل ہیں۔ سیاسی سرگرمیوں کے پارے سے یہاں کے کاروباروں کے مزاج اور کس پارٹی کی جانب ان کا رحجان ہے اس کا پتہ چلتا ہے۔
Published: undefined
دہلی کی چاندنی چوک سیٹ پر کانگریس کا اچھا اثر ہے۔ کانگریس پارٹی نے اس سیٹ پر 4 مرتبہ فتح کا پرچم لہرایا ہے۔ کانگریس اس سیٹ پر 1998 سے 2013 تک کامیاب ہوئی ہے۔ پرہلاد سنگھ ساہنی 2003 سے لگاتار 3 بار رکن اسمبلی رہ چکے ہیں۔ سال 1993 میں بی جے پی کے ٹکٹ سے واسدیو کپٹ نے جیت حاصل کی تھی۔
Published: undefined
اس مرتبہ عام آدمی پارٹی نے اپنے موجودہ رکن اسمبلی پرہلاد سنگھ ساہنی کا ٹکٹ کاٹ کر ان کے فرزند اور چاندنی چوک وارڈ سے کونسلر پنردیپ سنگھ ساہنی کو ٹکٹ دے کر اپنا امیدوار بنایا ہے۔ وہیں کانگریس پارٹی نے چاندنی چوک سیٹ پر عآپ کو سخت ٹکر دینے کیلئے اپنے سابق ریاستی صدر، سابق رکن پارلیمنٹ اور چاندنی چوک کی سیاست میں مضبوط گرفت رکھنے والے جئے پرکاش اگروال کے فرزند مدت اگروال کو ٹکٹ دے کر چناوی میدان میں اتارا ہے۔ بی جے پی نے فی الحال اپنے امیدوار کا اعلان اس سیٹ سے نہیں کیا ہے۔ چاندنی چوک سیٹ پر ووٹرس کی بات کی جائے تو پنجابی، مسلم اور ویشیہ ووٹروں کی تعداد زیادہ ہے۔ اس سیٹ پر پنجابی ووٹرز سب سے زیادہ فیصلہ کن ثابت ہوتے ہیں۔ اس بار کانگریس پارٹی اس سیٹ پر دوبارہ سے اپنا پرچم لہرانا چاہتی ہے۔
Published: undefined
چاندی چوک اسمبلی حلقہ سے کانگریس کے امیدوار مدت اگروال نے نمائندہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہلی ہندوستان کا دل ہے اور دہلی کا دل چاندنی چوک ہے، لیکن موجودہ حکومت نے دل کا کیا حال کر رکھا ہے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چاندنی چوک اسمبلی حلقہ میں مسائل کے انبار ہی انبار ہیں، اور گزشتہ 10 برس سے یہاں ایسا کچھ بھی کام نہیں ہوا جس کی ستائش کی جائے۔ آپ پرانی دہلی جائیں، جامع مسجد جائیں، موری گیٹ جائیں، چاندنی چوک کا دورہ کریں، سول لائن آئیں، مجنوں کا ٹیلہ جائیں، یہاں تک کہ نواب گنج سمیت سبھی جگہ کا برا حال ہے۔ انھوں نے چاندنی چوک کو کوڑے کی راجدھانی بنا کر رکھ دیا ہے۔
Published: undefined
مدت اگروال نے ریاستی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چاندنی چوک میں ٹریفک جام کی سب سے بڑی پریشانی ہے جس کو دور کرنے میں موجودہ رکن اسمبلی اور حکومت پوری طرح ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ گندا پانی، سیور کی صفائی نہ ہونے سے بدبو آتی ہے اور لٹکتے ہوئے تاروں کا جال جیسے بڑے مسائل یہاں موجود ہیں۔ باہر سے آنے والے لوگ جب راجدھانی کے دل کا یہ حال دیکھتے ہیں تو دوبارہ یہاں آنے سے کتراتے ہیں۔ جگت سنیما اور دریبا جانے والا روڈ اس قدر جام رہتا ہے کہ تل رکھنے کی جگہ نہیں ہوتی۔
Published: undefined
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے مدت اگروال نے کہا کہ چاندنی چوک ہمارا بیش قیمتی سرمایہ ہونے کے ساتھ ساتھ تاریخی اہمیت کا حامل بھی ہے۔ یہاں پر لال قلعہ، جامع مسجد، گوری شنکر مندر، شیش گنج گرودوارہ ہے، کئی چرچ ہیں۔ تاہم یہاں کے بزرگوں نے انگریزوں کے خلاف جنگ آزادی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے لیکن آج یہاں کی کیا حالت ہے وہ جا کر آپ دیکھ سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ چاندنی چوک کو ٹورسٹ ہب بنانا چاہئے تھا مگر افسوس ہے کہ اس اسمبلی حلقہ میں پچھلے 10 سالوں میں جس تیزی سے کام ہونے چاہئے تھے وہ نہیں ہوئے ہیں۔
Published: undefined
مدت اگروال نے عام آدمی پارٹی اور ان کی لیڈرشپ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ پوری طرح سے بدعنوانی میں ملوث ہیں۔ یہ لوگ زمین پر قبضے کرتے ہیں، لوگوں کو ڈراتے ہیں اور غیر قانونی تعمیرات میں پیسہ کماتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے رکن اسمبلی بلڈر مافیاؤں سے ملے ہوئے ہیں، جب ان لوگوں کی نیت یہ ہوگی تو کام کیسے ہوگا۔ مدت اگروال کا کہنا ہے کہ اگر کیجریوال سرکار نے صفائی اور فضائی آلودگی پر کام کیا ہوتا تو آج دہلی کے لوگوں کو جو مختلف بیماریوں کا سامنا ہے وہ نہیں کرنا پڑتا۔
Published: undefined
اخیر میں مدت اگروال نے کہا کہ یہ تمام مدعے لے کر ہم لوگوں کے درمیان جا رہے ہیں اور اگر ہم کامیاب ہوتے ہیں تو کانگریس کی پالیسی، جس میں ہر ایک فرد کی رائے شامل ہوگی، اس کی بنیاد پر ایک نیا چاندنی چوک بنائیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined