قومی خبریں

دہلی اسمبلی الیکشن: غیر جانبدارانہ انتخاب کو یقینی بنانے کے لیے چیف الیکٹورل افسر کی سیاسی پارٹیوں کے ساتھ میٹنگ

انتخاب سے عین قبل ہوئی اس میٹنگ میں مثالی ضابطہ اخلاق اور انتخابی اخراجات کی نگرانی پر توجہ مرکوز کی گئی اور انتخاب کی شفافیت و جوابدہی پر زور دیا گیا۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی کی چیف الیکٹورل افسر ایلس واز سیاسی پارٹیوں کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ کرتی ہوئی</p></div>

دہلی کی چیف الیکٹورل افسر ایلس واز سیاسی پارٹیوں کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ کرتی ہوئی

 

تصویر: پریس ریلیز

نئی دہلی: دہلی اسمبلی انتخاب کے لیے تاریخوں کا اعلان ہوتے ہی سیاسی سرگرمیاں بھی تیز ہو گئی ہیں۔ اس درمیان دہلی کی چیف الیکٹورل افسر (سی ای او) آر. ایلس واز نے آج قومی و ریاستی منظور شدہ سیاسی پارٹیوں کے ساتھ ایک اہم میٹنگ کی۔ اس میٹنگ میں انھوں نے سیاسی پارٹیوں کے نمائندوں کے ساتھ آزادانہ، غیر جانبدارانہ و شفاف انتخاب کو یقینی بنانے پر گفتگو کی۔ ساتھ ہی انھوں نے مثالی ضابطہ اخلاق (ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ) اور انتخابی اخراجات کی نگرانی سے متعلق ترکیبوں اور کارگزاریوں پر پارٹیوں کو جانکاری دی۔

Published: undefined

میٹنگ سے متعلق چیف الیکٹورل افسر دہلی کے دفتر نے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ایلس واز نے سیاسی پارٹیوں کے نمائندوں سے مثالی ضابطہ اخلاق پر عمل کرنے کی گزارش کی اور اس کی اہمیت پر زور دیا۔ ظاہر ہے انتخابی ضابطہ اخلاق الیکشن کمیشن کے ذریعہ انتخاب کی تاریخوں کا اعلان کرتے ہی نافذ ہو چکا ہے۔ اس میٹنگ میں دہلی کی چیف الیکٹورل افسر نے سیاسی مہموں، اخلاقی روایات اور انتخابی طریقہ کار کو رخنہ انداز کرنے والی سرگرمیوں کے امتناع کے لیے اہم ہدایات پر روشنی ڈالی۔

Published: undefined

دی گئی جانکاری کے مطابق اس میٹنگ میں عام آدمی پارٹی، بہوجن سماج پارٹی، بی جے پی، سی پی آئی (ایم)، کانگریس، نیشنل پیپلز پارٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔ سبھی کے سامنے دہلی چیف الیکٹورل افسر نے انتخابی اخراجات کی نگرانی کی ترکیبوں کو نشان زد کیا جس میں اخراجات پر نظر رکھنے کے لیے مبصرین کی تقرری، نگرانی ٹیم اور خلاف ورزی پر نظر رکھنے کے لیے کنٹرول روم کا قیام شامل ہے۔ انھوں نے سیاسی پارٹیوں سے مہم کے دوران رقم کے استمال میں شفافیت برقرار رکھنے اور مقررہ مدت کار کے اندر اخراجات کی تفصیل پیش کرنے کی گزارش کی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined