ڈاکٹر نریش کمار / تصویر بشکریہ ایکس / DrNareshkr@
نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے سینئر ترجمان ڈاکٹر نریش کمار نے دہلی کی وزیراعلیٰ ریکھا گپتا کو ایک مکتوب سونپ کر دہلی دیہات کے علاقے گھیورا موڑ میں 1996-97 سے زیر التوا دہلی اسپورٹس یونیورسٹی کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے اس مکتوب کی ایک کاپی لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ کو بھی بھیجی ہے تاکہ یہ معاملہ اعلیٰ سطح تک پہنچے۔
Published: undefined
ڈاکٹر نریش کمار نے کہا کہ 1996-97 میں حکومت نے گھیورا موڑ، ٹکری، نیلوال اور ہرن کودنا کے علاقوں میں تقریباً 110 ایکڑ زمین دہلی اسپورٹس یونیورسٹی کے لیے حاصل کی تھی۔ اس وقت بڑے دعوے کیے گئے تھے کہ یہاں اسپورٹس اسکول اور یونیورسٹی قائم ہوگی لیکن آج تک اس زمین پر ایک اینٹ بھی نہیں رکھی گئی۔
انہوں نے الزام لگایا کہ عام آدمی پارٹی اور بی جے پی ہر انتخاب سے پہلے وعدے تو کرتی ہیں، مگر بعد میں بھول جاتی ہیں۔ اس دوران، اس خالی زمین پر غیر سماجی عناصر کا قبضہ بڑھتا جا رہا ہے، جس سے علاقہ میں ناخوشگوار واقعات پیش آ رہے ہیں۔
Published: undefined
ڈاکٹر کمار نے بتایا کہ گزشتہ پانچ چھ برسوں سے سول لائنز کے ایک سرکاری اسکول میں عارضی طور پر اسپورٹس یونیورسٹی کا کیمپس چلایا جا رہا ہے، جو محض دکھاوا ہے۔
انہوں نے یونیورسٹی سے متعلق چند اہم مسائل کی نشاندہی کی:
یونیورسٹی کی وائس چانسلر کرنام ملیشوری یو جی سی کے معیار پر پوری نہیں اترتیں۔
یہاں صرف اسکول سطح پر داخلے ہو رہے ہیں، جب کہ گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ سطح پر کوئی کورس نہیں چل رہا۔
تمام اساتذہ کنٹریکٹ پر ہیں، کسی کی مستقل تقرری نہیں ہوئی۔
Published: undefined
انہوں نے وزیراعلیٰ ریکھا گپتا اور وزیر کھیل آشیش سود پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دونوں صرف بیانات دے رہے ہیں، عملی طور پر کچھ نہیں ہو رہا۔
کانگریس کی اہم مانگیں یہ ہیں:
گھیورا موڑ پر اسپورٹس یونیورسٹی کی تعمیر فوری شروع کی جائے۔
زمین دینے والے کسانوں کے خاندانوں کو داخلہ اور نوکریوں میں ترجیح دی جائے۔
سول لائنز میں جاری عارضی کیمپس کا آزادانہ آڈٹ کرایا جائے۔
مستقل اور اہل عملے کی باقاعدہ تقرری کی جائے۔
آئندہ تعلیمی سیشن سے اعلیٰ سطحی کورسز میں داخلے شروع کیے جائیں۔
ڈاکٹر نریش کمار نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے فوری قدم نہ اٹھایا تو کانگریس سڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور ہوگی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined