جے پور: کھانسی کے سیرپ سے بچوں کی موت کا معاملہ اس وقت سرخیوں میں ہے۔ کئی ریاستوں نے کولڈرف نامی کف سریپ پر پابندی عائد کر دی ہے اور ملزمین کے خلاف کارروائی کا سلسلہ جاری ہے لیکن اسی دوران لوگوں کی صحت سے متعلق ایک اور بڑی لاپرواہی سامنے آئی ہے۔ صرف راجستھان میں ہی ایک سال کے اندر کئی بڑی بیماریوں کی دواؤں کے نمونے فیل پائے گئے ہیں لیکن ان سے پہلے ان دواؤں کی ہزاروں گولیاں فروخت کی جا چکی ہیں۔ جن دواؤں کے نمونے فیل ہوئے ہیں ان اینٹی بائیوٹک سے لے کر کارڈیک اریسٹ جیسی سنگین بیماریوں کی ٹیبلیٹ شامل ہیں۔ بڑے پیمانے پر لوگ ان دواؤں کا استعمال کر رہے ہیں۔ جبکہ نمونوں میں کئی دواؤں سے ضروری نمکیات بھی غائب ملے ہیں۔
Published: undefined
اس سلسلے میں متعلقہ افسران کا کہنا ہے کہ ڈرگ کنٹرول ایکٹ میں کئی خامیاں ہیں، جن کا فائدہ اٹھا کر عام لوگوں کی زندگی سے کھیلنے کا یہ دھندہ چل رہا ہے۔ راجستھان کے محکمہ ڈرگ کنٹرول کی تحقیقات کے دوران دواؤں کے فیل نمونوں کا معاملہ سامنے آیا۔ اس معاملے میں نیوز پورٹل ’آج تک‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ راجستھان کے محکمہ ڈرگ کنٹرول کے کام کاج کی چھان بین کرنے پر پتہ چلا کہ یہاں لیباریٹری جانچ تو ہو رہی ہے اور نتائج بھی آ رہے ہیں لیکن کارروائی کے نام پر بڑا جھول ہے۔ راجستھان کے محکمہ ڈرگ کنٹرولر کے مطابق سیکڑوں دواؤں کے نمونے فیل ہوئے ہیں۔
Published: undefined
جن دواؤں کے نمونے فیل ہوئے ہیں ان میں اینٹی بائیوٹکس اہم ہے۔ جانچ میں اموکسسیلن، کلاوولینک ایسڈ گولیاں، سیپروفلوکسین، سیفپوڈوکسائم اور سیفٹریاکسون انجیکشن کے 6 نمونے فیل پائے گئے ہیں۔ جانچ سے پہلے میڈریچ لمیٹڈ کی ایک لاکھ سے زیادہ خوراکیں فروخت ہو چکی تھیں۔ اسی طرح ’اسٹیرائڈ‘ جس کے تین بیچ جانچ میں فیصل پائے گئے۔ 5 دسمبر کو رپورٹ آئی تب تک ’میڈیویل بایوٹک‘ کی 30 ہزار دوائیاں فروخت ہو چکی تھیں۔ اس کے علاوہ ’اینٹی الرجک‘ کی لیووسٹروجن مونٹےلوکاسٹ کے چار بیچ جانچ میں فیل رہے۔ رپورٹ 5 دسمبر کو آئی اور تب تک تھیراوِن فارماسیوٹیکل کی 35000 دوائیاں فروخت ہو چکی تھیں۔
Published: undefined
اینٹی ذیابیطس کی گلیمپرائیڈ اور پیوگلٹازون کے تین بیچ جانچ میں فیل پائے گئے۔ ریلیف بائیوٹیک کی 18,000 سے زیادہ دوائیاں فروخت کی جا چکی ہیں۔ مزید برآں پین کلر کی ایسکلوفینیک اور پیراسیٹامول کے 3 بیچ فیل پائے گ’ئے، اس کی رپورٹ 11 دسمبر کو آئی لیکن تب تک 20,000 گولیاں فروخت ہو چکی تھیں۔
Published: undefined
کیلشیم اور وٹامن ڈی 3 کی سپلیمنٹس کے 8 بیچوں کے نمونے بھی فیل رہے۔ پیٹ کی گیس کے لیے پی پی آئی کے 3 بیچ فیل پائے گئے۔ ان کی بھی ہزاروں گولیاں فروخت ہو چکی ہیں۔ دل وہیں کارڈیک میں کام کرنے والی لوسرٹان کے دو بیچ فیل ملے۔ اس کی دوا بنانے والی ایمیکس فارما کی 10 ہزارگولیاں فروخت ہوچکی ہیں۔ نمونوں سے یہ بھی پتہ چلا کہ پیٹ میں درد کی دوائیوں سے لے کر ناک اور کان کی ادویات تک ہر چیز میں نمکیات کی کمی ہے۔ انجیکشن سے لیکر سیال تک انفیکشن پائے گئے۔
Published: undefined
راجستھان کے ڈرگ کنٹرول کے کمشنر ٹی شوبھامنگلن نے کہا کہ اگلے دو دنوں میں وہ راجستھان میں 65 فارماسیوٹیکل کمپنیوں کا سخت معائنہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم غیر معیاری ادویات کے حوالے سے سنجیدہ ہیں۔ قواعد کے مطابق ان جعلی ادویات کے نمونے فیل ہونے کی صورت میں عدالت میں مقدمہ دائر کیا جانا چاہیے تھا لیکن زیادہ تر کیسز میں ایسا نہیں ہوا۔ ان کمپنیوں کے نمونوں کا کولکتہ کی سنٹرل لیبارٹری سے جانچ کرواکر قومی سطح پر ان پر پابندی لگانے کے لیے درخواست کی جانی چاہئے تھی مگر راجستھان کے معطل شدہ ڈرگ کنٹرولر رپورٹ لے کر بیٹھے رہے۔
Published: undefined
ایسی کوئی بیماری نہیں جس کی نقلی دوا بازار میں فروخت ہوتی نہیں پکڑی گئی ہو۔ نقلی اور غیر معیاری ادویات کے حوالے سے حکومت کا رویہ اس قدر ڈھیلا ہے کہ جب تک جانچ ہوکر پابندی لگانے کی بات ہوتی ہے تب لاکھوں لوگ ان کا استعمال کر چکے ہوتے ہیں۔ زیادہ تر دوائیں دوسری ریاستوں میں تیار کی جاتی ہیں، جس کے لیے مرکزی حکومت اور دیگر ریاستوں کے تعاون کی ضرورت ہوتی ہے، جس کا فائدہ دوا ساز کمپنیاں اٹھا رہی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر قومی آواز / وپن