قومی خبریں

لالو یادو کو گردہ عطیہ کریں گی بیٹی روہنی آچاریہ، سنگاپور میں اسی مہینے ہوگی پیوندکاری

کہا جا رہا ہے کہ لالو یادو پہلے اپنی بیٹی کا گردہ لینے پر راضی نہیں تھے لیکن ڈاکٹروں نے مشورہ دیا کہ خاندان کے کسی فرد کے گردے کی پیوند کاری زیادہ موثر ہے

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا 

نئی دہلی: بہار کے سابق وزیر اعلیٰ اور آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو کی سنگاپور میں گردے کی پیوند کاری ہوگی۔ ان کی بیٹی روہنی آچاریہ لالو کو گردہ عطیہ کریں گی۔ لالو یادو اس وقت دہلی میں ہیں اور جلد ہی سنگاپور روانہ ہونے والے ہیں۔ ان کی گردے کی پیوندکاری (ٹرانسپلانٹ) اسی مہینے انجام دی جائے گی۔ خیال رہے کہ ڈاکٹروں سے چیک اپ کروانے کے بعد لالو یادو گزشتہ مہینے سنگاپور سے وطن لوٹ آئے تھے۔

Published: undefined

میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ سنگاپور کے ڈاکٹروں نے لالو یادو کے گردے کی پیوند کاری کی اجازت دے دی ہے۔ لالو کی بیٹی روہنی اچاریہ انہیں گردہ عطیہ کریں گی۔ روہنی اپنے شوہر کے ساتھ سنگاپور میں رہتی ہیں۔ پچھلے مہینے جب لالو یادو ڈاکٹر سے ملنے سنگاپور گئے تھے تو وہ روہنی کے گھر ٹھہرے تھے۔

Published: undefined

آر جے ڈی سپریمو گردے اور دل کی بیماریوں سمیت کئی دیگر امراض میں مبتلا ہیں۔ وہ طویل عرصے سے دہلی ایمس میں زیر علاج تھے۔ وہاں کے ڈاکٹروں نے گردے کی پیوند کاری کو ضروری قرار دیتے ہوئے سنگاپور میں علاج کروانے کا مشورہ دیا۔ اس کے بعد لالو یادو اکتوبر میں سنگاپور گئے اور وہاں کے ڈاکٹروں سے چیک اپ کرایا۔

Published: undefined

بتایا جا رہا ہے کہ تمام جانچ رپورٹوں کی بنیاد پر ڈاکٹروں نے لالو کے گردے کی پیوند کاری کا فیصلہ کیا ہے۔ لالو 24 نومبر سے پہلے سنگاپور پہنچ جائیں گے۔ حال ہی میں ڈپٹی سی ایم تیجسوی یادو نے بھی کہا تھا کہ لالو یادو کا کڈنی ٹرانسپلانٹ نومبر میں ہونا ہے۔ روہنی اچاریہ اس وقت سنگاپور میں ہیں۔ جبکہ علاوہ لالو یادو اس وقت دہلی میں اپنی بڑی بیٹی میسا بھارتی کی رہائش گاہ پر آرام کر رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق لالو یادو پہلے اپنی بیٹی کا گردہ لینے کے لیے راضی نہیں ہوئے۔ بعد میں ڈاکٹروں نے مشورہ دیا کہ خاندان کے کسی فرد سے گردے کی پیوند کاری زیادہ موثر ہے، تب لالو نے روہنی کا گردہ لینے پر رضامندی ظاہر کی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined