
گردابی طوفان کی علامتی تصویر / یو این آئی
جنوب مشرقی خلیج بنگال کے اوپر جمعہ کے روز تیار ایک ذیلی ہوائی دباؤ 27 اکتوبر تک گردابی طوفان میں تبدیل ہو سکتے ہے۔ اس کے پیش نظر آئندہ پیر سے 3 دنوں تک اڈیشہ اور مغربی بنگال کے کچھ حصوں میں بھاری بارش ہو سکتی ہے۔ بھونیشور میں محکمہ موسمیات کی ڈائریکٹر منورما موہنتی کا کہنا ہے کہ موسمیاتی نظام گزشتہ 3 گھنٹوں میں مغرب- شمال مغرب کی طرف بڑھا ہے اور اس کے آگے بھی اسی سمت میں بڑھنے کا امکان ہے۔
Published: undefined
موہنتی نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’25 اکتوبر تک جنوب مشرق اور اس سے ملحق وسطی خلیج بنگال کے اوپر ایک دباؤ، 26 اکتوبر تک ایک گہرا دباؤ اور 27 اکتوبر کی صبح تک جنوب-مغرب اور اس سے ملحق مغرب-وسط خلیج بنگال کے اوپر ایک گردابی طوفان میں تبدیل ہو جائے گا۔‘‘ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا یہ طوفان اڈیشہ کے ساحل پر دستک دے گا، انھوں نے کہا کہ ’’ابھی پیشین گوئی ظاہر کرنا جلدبازی ہوگی، لیکن جہاں بھی یہ طوفان پہنچے گا، اڈیشہ میں 27 سے 29 اکتوبر تک بھاری سے لے کر بے حد بھاری بارش ہونے کا امکان ہے۔ ساحلی اضلاع کے سب سے زیادہ متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔‘‘
Published: undefined
ہندوستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے جمعہ کو 12 اضلاع میں، ہفتہ اور اتوار کو 21 اضلاع میں اور پیر کو پوری ریاست (اڈیشہ) میں ہلکی سے درمیانہ درجہ کی بارش کا ’یلو‘ الرٹ جاری کیا ہے۔ اڈیشہ کے وزیر برائے ریونیو اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ سریش پجاری نے کہا کہ ریاستی حکومت حالات پر باریکی سے نظر رکھ رہی ہے اور کسی بھی حالات سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔ پجاری کا کہنا ہے کہ ’’اکتوبر کو عام طور پر گردابی طوفان کے امکانات والا مہینہ تصور کیا جاتا ہے۔ گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ حکومت حالات سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔‘‘
Published: undefined
محکمہ موسمیات کے افسران کا کہنا ہے کہ اس گردابی طوفان کے سبب 28 سے 30 اکتوبر کے درمیان جنوبی بنگال کے اضلاع شمالی و جنوبی 24 پرگنہ، شمالی و مغربی میدنی پور، جھارگرام اور ہاؤڑہ میں شدید بارش ہونے کا امکان ہے۔ اس کے ساتھ ہی 28 اکتوبر کو کولکاتا اور آس پاس کے ہگلی ضلعے میں بجلی کڑکنے کے ساتھ طوفان آنے کا امکان ہے۔ افسران نے یہ بھی مطلع کیا کہ شمالی بنگال کے جلپائی گوڑی، علی پور دوار، کوچ بہار، جنوبی دیناج پور اور مالدہ ضلعوں میں بھی 29 سے 30 اکتوبر کے درمیان شدید بارش ہونے کا امکان ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined