قومی خبریں

کورونا وائرس: سوشل ڈسٹنسنگ کے نام پر ظلم، انڈیگو ملازمہ نے سنائی درد بھری داستان

انڈیگو ائیرلائنس میں کام کرنے والی ایک خاتون نے ویڈیو پیغام میں بتایا کہ وہ کورونا پازیٹو نہیں ہے پھر بھی اسے اور اس کی ماں کو لوگ پریشان کر رہے ہیں اور پولس بھی بدمعاشوں کے خلاف کارروائی نہیں کر رہی۔

تصویر ویڈیو گریب
تصویر ویڈیو گریب 

پوری دنیا میں اس وقت کورونا کا قہر ہے اور کئی ممالک لاک ڈاؤن کی حالت میں ہیں۔ اس درمیان ہندوستان میں بھی کئی ریاستیں لاک ڈاؤن کے درمیان زندگیاں گزار رہی ہیں۔ ریاستی حکومتوں کے ساتھ ساتھ پی ایم مودی نے بھی لوگوں سے کہا ہے کہ وہ سوشل ڈسٹنسنگ یعنی سماجی دوری بنا کر رہیں تاکہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔ کئی لوگ اس بات پر عمل بھی کر رہے ہیں، لیکن اس درمیان سوشل ڈسٹنسنگ سے جڑی کچھ ایسی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں جو تکلیف دہ ہیں۔ انڈیگو ائیرلائنس میں کام کرنے والی ایک خاتون نے سوشل ڈسٹنسنگ کا ایک تلخ تجربہ لوگوں کے سامنے پیش کیا ہے اور نم آنکھوں کے ساتھ بتایا ہے کہ کس طرح اس پر اس کی ماں پر لوگ ظلم کر رہے ہیں۔

Published: undefined

دراصل اکونومک ٹائمز پرائم کے صحافی ترون شکلا نے انڈیگو ائیرلائنس ملازمہ کا ایک ویڈیو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کیا ہے جس میں وہ اپنی درد بھری داستان سناتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ ویڈیو میں وہ کہتی ہوئی نظر آتی ہے کہ جب وہ کام پر چلی جاتی ہے تو اس کی ماں کو سوسائٹی کے لوگ برا بھلا کہتے ہیں۔ نم آنکھوں کے ساتھ وہ یہ بھی کہتی ہے کہ "پہلی چیز یہ کہ لوگ میری سوسائٹی میں افواہ پھیلا رہے ہیں کہ میں کورونا پازیٹو ہوں۔ یہ بالکل جھوٹ ہے۔" وہ مزید کہتی ہیں کہ "بدمعاش گھر پر آ کر دھمکی دے رہے ہیں کہ مجھے اور میری ماں کو وہ باہر پھینک دیں گے۔ ایسا تب ہے جب مجھ میں کورونا کی کوئی علامت نہیں ہے۔"

Published: undefined

اپنی تکلیف بیان کرتے ہوئے خاتون یہ سوال بھی کرتی ہے کہ اگر کوئی کورونا وائرس پازیٹو ہے بھی تو کیا اس کے ساتھ اس طرح کا سلوک کرنا ٹھیک ہے۔ انھوں نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ پولس اس سلسلے میں کوئی کارروائی نہیں کر رہی جس کی وجہ سے کافی پریشانی ہو رہی ہے۔ انڈیگو ائیر لائنس ملازمہ اپنی ماں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ "میں اور میری ماں دونوں ساتھ رہتے ہیں۔ میں جب (فلائٹ سے لوٹنے پر) آتی ہوں تو ماں کی مدد کرتی ہوں۔ وہ سامان خریدنے کے لیے باہر نہیں جا سکتی ہیں کیونکہ لوگ ان کو یہ کہتے ہوئے کچھ بھی دینے سے انکار کر دیتے ہیں کہ تمھاری بیٹی کو کورونا ہو گیا ہے اور تمہیں بھی ہو گیا ہوگا۔ تم لوگ دوسروں میں بھی اس کو پھیلا رہی ہو۔" ویڈیو میں خاتون گزارش کرتی ہوئی نظر آتی ہیں کہ "میری ماں کو اس طرح پریشان نہ کیا جائے۔"

Published: undefined

خاتون نے ویڈیو میں یہ بھی بتایا کہ "ہماری جانچ باہر بھی ہوتی ہے اور اندر بھی۔ ہم آپ لوگوں سے زیادہ محفوظ ہیں۔ ہم لوگ آپ لوگوں سے زیادہ احتیاط کر رہے ہیں۔ ہمیں پتہ ہے کہ ایسے وقت میں ہمیں کیا کرنا چاہیے۔ اس لیے ہم پر ظلم کرنا بند کیجیے۔ اگر کورونا کی علامت نظر آئے گی تو میں فوراً اسپتال جاؤں گی، نہ کہ ملازمت کروں گی۔ پلیز میری گزارش ہے کہ ایسی حالت میں افواہیں مت پھیلائیے۔"

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined