قومی خبریں

مغربی بنگال کو آبادی کے لحاظ سے کورونا ویکسین فراہم نہیں کی گئی، مرکزی حکومت کا اعتراف

مرکزی حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ مغربی بنگال کو اب تک آبادی کے لحاظ سے کورونا ویکسین فراہم نہیں کی گئی ہے، تاہم حکومت نے وعدہ کیا ہے کہ بنگال کو جلد خاطر خواہ تعداد میں ویکسین فراہم کی جائے گی

کورونا ویکسین / یو این آئی
کورونا ویکسین / یو این آئی RAJESH KUMAR

کلکتہ: مرکزی حکومت نے اس بات کا اعتراف کر لیا کہ مغربی بنگال کو اب تک آبادی کے لحاظ سے کورونا ویکسین فراہم نہیں کی گئی ہے، تاہم حکومت نے وعدہ کیا ہے کہ بنگال کو مطلوبہ کورونا ویکسین کی خوراکیں جلد فراہم کر دی جائیں گی۔

Published: undefined

خیال رہے کہ مغربی بنگال میں کورونا کیسز کی تعداد میں تیزی سے کمی واقع ہوئی ہے اور پابندیوں میں نرمی کے ساتھ عوامی زندگی معمول کی طرف لوٹ رہی ہے۔ اگرچہ لوکل ٹرینیں شروع نہیں ہوئی ہیں تاہم میٹرو ریل کچھ تدابیر کے ساتھ خدمات انجام دے رہی ہے۔ وہیں، وزیرا علیٰ ممتا بنرجی مسلسل الزام عائد کر رہی ہیں کہ بنگال کو آبادی کے لحاظ سے کورونا ویکسین فراہم نہیں کی جا رہی ہیں۔ اس حوالہ سے انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو کئی خطوط بھی لکھے ہیں۔ دو دن قبل نئی دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کے دوران بھی ممتا بنرجی نے کورونا ویکسین کی قلت کا مسئلہ اٹھایا تھا۔

Published: undefined

دریں اثنا، ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ مالا رائے نے بنگال کو ویکسین فراہم نہ کئے جانے کے تعلق سے پارلیمنٹ میں سوال کیا۔ وزارت صحت نے کہا کہ ممتا بنرجی کے مطالبے کو تسلیم کر لیا گیا ہے اور جلد ہی بنگال کو آبادی کے لحاظ سے کورونا ویکسین فراہم کر دی جائے گی۔ مرکزی وزارت صحت کے اعتراف کیا کہ مغربی بنگال کو بی جے پی کے زیر اقتدار ریاستوں کے مقابلے کم ویکسین حاصل ہوئی ہیں۔

Published: undefined

اعداد و شمار کے مطابق مرکز اب تک 22.6 ملین ویکسین کی خوراکیں بنگال کو بھیجی گئی ہیں ان میں سے ایک کروڑ 98 لاکھ کووی شیلڈ ویکسین اور 31 لاکھ کوویکسین کی خوراکیں شامل ہیں۔ جبکہ گجرات، کرناٹک اور مہاراشٹر جیسی ریاستوں کو اس سے کہیں زیادہ ویکسین فراہم کی گئی ہیں۔

کچھ دن پہلے بنگال بی جے پی نے الزام عاید کیا تھا کہ ریاستی حکومت ویکسین ضائع کر رہی ہے۔ تاہم مرکزی وزارت صحت کے مطابق تمل ناڈو کے بعد بنگال نے سب سے بہتر طریقے سے ٹیکے لگائے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined