قومی خبریں

کورونا ان لاک: دہلی میں جم اور یوگا ادارے کھولنے اور شادیوں میں 50 افراد کو شرکت کی اجازت

دہلی میں ان لاک 5 کے تحت جِم اور یوگا اداروں کو 50 فیصد صلاحیت کے ساتھ کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔ میرج ہال، ہوٹل اور بینکٹ ہال میں 50 لوگوں کے ساتھ تقریب منعقد کرنے کا اجازت دی گئی ہے

جِم کی علامتی تصویر / Getty Images
جِم کی علامتی تصویر / Getty Images 

نئی دہلی: دہلی میں جاری کورونا بحران اب ختم ہوتا ہوا نظر آ رہا ہے لہذا ان لاک کے تحت مزید رعائتیں فراہم کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ قومی راجدھانی میں ان لاک 5 کے تحت جِم اور یوگا سینٹروں کو 50 فیصد صلاحیت کے ساتھ کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

Published: undefined

نئی رہنما ہدایات میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی بھی جگہ پر کووڈ کے اصلوں کی خلاف ورزی کی گئی تو ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایکٹ 2005 اور آئی پی سی کی معلقہ دفعات کے تحت قصورواروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ یہ حکم پیر کی صبح 5 بجے سے 5 جولائی تک نافذ العمل رہے گا۔

Published: undefined

تاہم، حکومت نے سنیما ہال، تفریحی پارک اور تھیئٹر کھولنے کی اجازت اب بھی نہیں دی ہے، لہذا ان پر پابندی برقرار رہ سکتی ہے۔ وہیں سوئمنگ پول اور اسپا سینٹر کے حوالہ سے بھی کوئی گائڈلائنز جاری نہیں کی گئی ہیں، لہذا ان پر بھی پابندی برقرار رہ سکتی ہے۔

جم اور یوگا اداروں کو رعایت فراہم کر دی گئی ہے لیکن یہاں پر آنے والے لوگوں کو کورونا پروٹوکول پر پوری طرح عمل کرنا ہوگا۔ لوگوں کو عوامی مقامات پر ماسک لگانا ہوگا اور سوشل ڈسٹنسنگ پر بھی سختی سے عمل کرنا ہوگا۔

Published: undefined

احکامات میں واضح الفاظ میں کہا گیا ہے کہ اگر کورونا پروٹوکول پر عمل نہیں کیا جاتا تو ایسے ادارے کو بند کرنے کا حکم جاری کیا جا سکتا ہے۔ یہ احکام ہفتہ واری بازاروں، ہوٹلوں اور دیگر عوامی مقامات کے لئے بھی نافذ العمل ہے۔

خیال رہے کہ دہلی میں ہفتہ کے روز کورونا کے محض 85 معاملے رپورٹ ہوئے، جبکہ 9 افراد کی جان چلی گئی۔ یومیہ نئے معاملوں کی یہ تعداد سال 2021 میں سب سے کم ہے۔ قومی راجدھانی میں پازیٹیوٹی ریٹ بھی کم ہو کر 0.12 فیصد ہو گیا ہے۔ دہلی میں کورونا کے فعال کیسز کی تعداد بھی محض 1589 رہ گئی ہے۔ یہ تعداد 3 مارچ کے بعد سب سے کم ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined