قومی خبریں

بی جے پی حکومت پارلیمنٹ کو کھوکھلا کرنا چاہتی ہے: کانگریس

انڈین نیشنل کانگریس نے مرکزی حکومت کی پالیسیوں نو ناقص قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ برسراقتدار بی جے پی اپنے کاموں کی وجہ سے عوام کا سامنا کرنے سے کترا رہی ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: انڈین نیشنل کانگریس نے مرکزی حکومت کی پالیسیوں نو ناقص قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ برسراقتدار بی جے پی اپنے کاموں کی وجہ سے عوام کا سامنا کرنے سے کترا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو قبل از وقت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر کے بی جے پی کا پوری طرح پردہ فاش ہو گیا ہے کہ وہ اس اجلاس میں مسائل سے بھاگنا چاہتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ہم پر الزام عائد کرتی ہے کہ کانگریس کے سبب بحث نہیں ہوتی لیکن وہ خود بحث سے بھاگ گئے۔

Published: undefined

ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے رکن پارلیمنٹ گورو گگوئی نے کہا کہ اگنی پتھ اسکیم قومی سلامتی کے لئے خطرے ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا اور چائنا کے درمیان 16 مرتبہ اجلاس منعقد ہونے کے بعد بھی ہماری فوج گشت نہیں کر پا رہی ہے۔ بی جے پی اس مسئلہ سے راہ فرار اختیار کرنا چاہتی ہے۔ اس کے علاوہ بی جے پی 5جی اسپیکٹرم نیلامی سے بھی بھاگنا چاہتی تھی۔

Published: undefined

گورو گگوئی نے کہا کہ بی کو مہنگائی نظر نہیں آتی۔ جب بھی ہم نے مہنگائی پر بات کرنے کی کوشش کی، حکومت ہمارے ارکان کو پارلیمنٹ سے نکال دیتی ہے اور دھمکی دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مانسون اجلاس میں 4 ارکان کو معطل کر دیا گیا تھا۔ بی جے پی پارلیمنٹ کو کھوکھلا کرنا چاہتی ہے، جبکہ کانگریس عوام کے لئے جدوجہد کرنا چاہتی ہے۔

Published: undefined

سرکاری ایجنسیوں کے غلط استعمال پر بات کرتے ہوئے گگوئی نے کہا کہ ہم نے ای ڈی کے غلط استعمال کے خلاف آواز اٹھائی تو ہمیں گرفتار کر لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کل ہم نے بجلی ترمیمی بل کو منظور نہیں ہونے دیا۔ یہ بل بہت خطرناک ہے۔ تاہم کامپیٹیشن بل پر بات کرنے کو ہم تیار تھے۔

Published: undefined

وہیں، کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے کہا کہ حزب اخلاف کی جانب سے ہم نے 13 مسائل کو اٹھایا، جن پر ہمیں بحث کرنا چاہئے تھی، ان میں سے صرف ایک مسئلہ پر بات کی گئی وہ بھی دو ہفتوں کے بعد۔ وزیر اعظم بھاسن میں لمبی لمبی باتیں کرتے ہیں لیکن کوئی کام نہیں کرتے۔ ہر چیز کے لئے ہمیں لڑائی لڑنی پڑتی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined