قومی خبریں

موب لنچنگ اور معاشی بحران پر بھاگوت کے بیان کی کانگریس نے کی تنقید

کانگریس نے موب لنچنگ اور معاشی بحران سے متعلق آر ایس ایس سربراہ کے بیان کی پرزور مذمت کی ہے۔ مہاراشٹر کانگریس کا کہنا ہے کہ موب لنچنگ کرنے والے لوگ آر ایس ایس کی سوچ سے ہی پیدا ہوتے ہیں۔

آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کی فائل تصویر 
آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کی فائل تصویر  سوشل میڈیا 

مہاراشٹر پردیش کانگریس نے بھیڑ کے ذریعہ پیٹ پیٹ کر قتل اور معاشی بحران پر آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے تبصرہ کے لیے انھیں تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ مہاراشٹر کانگریس کے ترجمان سچن ساونت نے ایک بیان میں کہا کہ بھیڑ کے ذریعہ پیٹ پیٹ کر قتل کے واقعات کو انجام دینے والے لوگ آر ایس ایس کی سوچ سے ہی پیدا ہوتے ہیں۔ ساونت نے مزید کہا کہ ’’آر ایس ایس کا لنچنگ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، یہ کہنا ویسا ہی جھوٹ ہے جیسے یہ کہنا جھوٹ ہے کہ آر ایس ایس ایک کلچرل تنظیم ہے، نسل پرستی کا مخالف ہے، ریزرویشن کا حمایتی ہے اور آئین و ترنگے کی عزت کرتا ہے۔‘‘ انھوں نے کہا کہ ’’جھوٹ پھیلانا آر ایس ایس فیملی کا نظریہ ہے۔‘‘

Published: 09 Oct 2019, 10:08 AM IST

غور طلب ہے کہ موہن بھاگوت نے دسہرے کے موقع پر ناگپور سَنگھ کی وجے دشمی ریلی میں کہا تھا کہ ہندوستانی منظرنامے میں لنچنگ لفظ کا استعمال کرنا غلط ہے۔ انھوں نے کہا تھا کہ موب لنچنگ مغربی طریقہ ہے اور ملک و ہندوؤں کو بدنام کرنے کے لیے ہندوستان کے ضمن میں اس کا استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔ بھاگوت نے یہ بھی کہا تھا کہ ملک میں معاشی بحران نہیں ہے کیونکہ ملک 5 فیصد کی شرح سے ترقی کر رہا ہے۔

Published: 09 Oct 2019, 10:08 AM IST

آر ایس ایس سربراہ نے اپنی تقریر کے دوران کہا تھا کہ آر ایس ایس ہندوستان کے ہندو راشٹر ہونے کے اپنے رخ پر قائم ہے اور سبھی ہندوستانی ’ہندو‘ ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ آر ایس ایس کی اپنے ملک کی شناخت کے بارے میں، ساتھ ہی ’ہم سب کی اجتماعی شناخت‘ کے بارے میں اور ہمارے ملک کے رویہ کی شناخت کے بارے میں واضح نظریہ ہے۔ وجے دشمی کے موقع پر لوگوں سے مخاطب ہوتے ہوئے انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ جو ہندوستان کے ہیں، جو ہندوستانی نسل سے ہیں، وہ سبھی تنوع کو قبول کرتے ہوئے، عزت و استقبال کرتے ہوئے آپس میں مل جل کر ملک کے وقار اور لوگوں میں امن قائم کرنے کے کام میں مصروف ہو جاتے ہیں، وہ سبھی ہندوستانی ہندو ہیں۔

Published: 09 Oct 2019, 10:08 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 09 Oct 2019, 10:08 AM IST