قومی خبریں

مدھیہ پردیش میں ٹرانسپورٹ گھوٹالہ، کانگریس ارکان اسمبلی کا زبردست احتجاج

مدھیہ پردیش میں کانگریس ارکان اسمبلی نے مبینہ ٹرانسپورٹ گھپلے کی جانچ کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا۔ اپوزیشن لیڈر امنگ سنگھار نے حکومت پر پردہ ڈالنے کا الزام لگایا اور اعلیٰ سطحی تحقیقات کی مانگ کی

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

ویڈیو گریب

 

بھوپال: مدھیہ پردیش میں مبینہ ٹرانسپورٹ گھپلے کے خلاف آج اسمبلی میں کانگریس کے اراکین اسمبلی نے زبردست احتجاج کیا۔ کانگریس ارکان اسمبلی نے اسمبلی احاطے میں ہاتھوں میں سونے کی علامتی اینٹیں لے کر اور ڈھانچے کے پرنٹ والے کپڑے پہن کر نعرے بازی کی۔ ان کا مطالبہ تھا کہ حکومت اس گھپلے کی غیر جانبدارانہ اور اعلیٰ سطحی جانچ کرائے۔

Published: undefined

اپوزیشن لیڈر امنگ سنگھار نے اس موقع پر حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹرانسپورٹ گھپلہ ریاست میں نرسنگ گھپلے کے بعد سب سے بڑا مالی اسکینڈل ہے لیکن حکومت اسے دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اس گھپلے سے فائدہ اٹھا کر ایک وزیر اور ایک سابق وزیر نے ہزاروں کروڑ کے اثاثے بنا لیے ہیں، اس کے باوجود حکومت کسی بھی تحقیقات سے گریزاں ہے۔

Published: undefined

سنگھار نے کہا کہ سوربھ شرما، جنہیں اس معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے، محض ایک چھوٹی مچھلی ہیں، جبکہ اصل سازشی اب بھی آزاد گھوم رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک طرف ریاست میں کھیتوں سے سونے کی اینٹیں برآمد ہو رہی ہیں، جبکہ دوسری طرف مدھیہ پردیش قرضوں کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے۔ ان کے مطابق، عوام کی حالت ڈھانچے جیسی ہو چکی ہے، جبکہ بدعنوان وزرا اور افسران کروڑ پتی بنتے جا رہے ہیں۔

کانگریس ارکان نے اسمبلی احاطے میں نعرے بازی کرتے ہوئے حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا اور الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت بدعنوانی کو تحفظ دے رہی ہے۔ اپوزیشن لیڈر نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ جب ریاست کے عوام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں تو ایسے میں بدعنوانی کے ذریعے عوامی وسائل کو لوٹنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

Published: undefined

انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس گھپلے کی مکمل جانچ کسی آزاد ایجنسی سے کرائی جائے اور بدعنوان عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لے گی تو کانگریس ریاست بھر میں اس کے خلاف احتجاج جاری رکھے گی۔ یہ احتجاج ایسے وقت میں ہوا ہے جب ریاست میں اپوزیشن اور حکمراں جماعت کے درمیان کئی دیگر گھپلوں پر بھی سیاسی رسہ کشی جاری ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined