قومی خبریں

کانگریس نے 16 لیڈروں پر مشتمل انتخابی کمیٹی کا کیا اعلان، ملکارجن کھڑگے، سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کا نام شامل

31 اگست سے 1 ستمبر تک ہوئی اِنڈیا اتحاد کی میٹنگ میں سبھی پارٹیوں نے ایک ساتھ مل کر انتخاب لڑنے کا عزم ظاہر کیا تھا، اس لیے کانگریس کے ذریعہ انتخابی کمیٹی کا اعلان کیا جانا کافی اہم تصور کیا جا رہا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

کانگریس نے آئندہ لوک سبھا انتخاب اور اس سے پہلے کئی ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کی تیاریاں تیز کر دی ہیں۔ اس ضمن میں 4 ستمبر کو کانگریس نے اپنی انتخابی کمیٹی کا اعلان کر دیا ہے۔ تشکیل دی گئی اس کمیٹی میں 16 لیڈروں کا نام شامل ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کے علاوہ اس کمیٹی میں سونیا گاندھی، راہل گاندھی، امبیکا سونی، ادھیر رنجن چودھری، سلمان خورشید، مدھوسودن مستری، این اتم کمار ریڈی، تی ایس سنگھ دیو، کے جے جارج، پریتم سنگھ، محمد جاوید، امی یاگنک، پی ایل پونیا، اونکار مرکام اور کے سی وینوگوپال کو شامل کیا گیا ہے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ کانگریس اپوزیشن اتحاد اِنڈیا کا اہم حصہ ہے۔ ممبئی میں 31 اگست سے یکم ستمبر تک ہوئی اِنڈیا اتحاد کی میٹنگ میں سبھی پارٹیوں نے ایک ساتھ مل کر انتخاب لڑنے کا عزم ظاہر کیا تھا۔ اس لیے کانگریس کے ذریعہ انتخابی کمیٹی کا اعلان کیا جانا کافی اہم تصور کیا جا رہا ہے۔ اس سے لوک سبھا انتخاب کے لیے سیٹوں کی تقسیم میں آسانیاں پیدا ہوں گی۔

Published: undefined

اس درمیان کانگریس نے مرکز کی طرف سے طلب کردہ پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کو لے کر پالیسی بنانے کے مقصد سے ایک میٹنگ بھی طلب کی ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے جانکاری دی ہے کہ 18 سے 22 ستمبر تک پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس سے پہلے پارٹی منگل کی شام 5 بجے نئی دہلی میں 10 جن پتھ پر پارلیمانی اسٹریٹجی گروپ کے ساتھ میٹنگ کرے گی۔ اس کے بعد دیر رات 8 بجے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اپنی رہائش پر یکساں نظریات والی اپوزیشن پارٹیوں کی میٹنگ بھی کریں گے۔

Published: undefined

کے سی وینوگوپال نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ ملکارجن کھڑگے آئندہ 16 ستمبر کو تلنگانہ کے حیدر آباد میں نوتشکیل ایگزیکٹیو کمیٹی کی پہلی میٹنگ بلائیں گے۔ اس میں سبھی سی ڈبلیو سی اراکین، پی سی سی صدر، سی ایل پی لیڈر اور پارلیمانی پارٹی کے عہدیدار حصہ لیں گے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined