قومی خبریں

کانگریس کا مودی حکومت پر بڑا حملہ ’ہماری زمین چین کو دی، فوج اپنے ہی علاقہ میں گشت بھی نہیں کر پا رہی‘

سپریہ شرینیت نے کہا کہ یہ سب مودی جی کی فرضی شبیہ تیار کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ یہ سب کچھ سمرقند میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس سے عین قبل ہو رہا ہے۔ کیا یہ محض اتفاق ہے؟

سپریہ شرینیت / ویڈیو گریب
سپریہ شرینیت / ویڈیو گریب 

نئی دہلی: حقیقی حد متارکہ یعنی ایل اے سی پر ہندوستانی اور چینی افواج کے پیچھے ہٹنے کے حوالہ سے کانگریس پارٹی نے مرکز کی مودی حکومت پر شدید حملہ بولا ہے۔ سپریہ شرینیت نے کہا کہ ہندوستان کی فوج اپنے گشت کے مقام سے پیچھے ہٹ رہی ہے، یہ دستبرداری نہیں ہے بلکہ حکومت سمجھوتہ کر ہی ہے، جمود کہاں ہے؟ انہوں نے مزید کہا کہ آج کل ہندوستان اور چین میں دستبرداری کا بڑا چرچا ہے، مودی اور چین کی فوج ایک ہی زبان بول رہے ہیں!

Published: undefined

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس لیڈر سپریہ شرینیت نے کہا کہ پہلے چین تجاوزات کرتا ہے، پھر اسے بفر زون بنا دیتا ہے، ہم پیچھے ہٹ جاتے ہیں اور گشت کرنے بھی نہیں جاتے۔ چین ہمارے وزیر اعظم کی اسی بات کا اعادہ کرتا ہے کہ ہندوستان کی سرحد میں کوئی داخل نہیں ہوا۔ یہ دستبرداری نہیں ہے، یہ ایک سمجھوتہ ہے۔ ہم اپنے پٹرولنگ کے مقام سے پیچھے ہٹ رہے ہیں۔ وہاں جمود برقرار نہیں ہے کیونکہ ہم پٹرولنگ پوائنٹ 15 تک نہیں جا سکتے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ یہ سب مودی جی کی فرضی شبیہ تیار کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ یہ سب کچھ سمرقند میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس سے عین قبل ہو رہا ہے۔ کیا یہ محض اتفاق ہے؟ 31 ماہ سے سرحد پر بحران ہے، مودی جی نے چین پر انحصار بڑھا دیا ہے۔ بیشتر درآمدات چین سے آ رہی ہیں۔ ایپ پر پابندی لگا کر ملک کے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکی جا رہی ہے۔ اپریل 2020 کی صورت حال واپس کیوں نہیں آ رہی؟

Published: undefined

شرینیت نے مزید کہا کہ کیا ہماری فوج پٹرولنگ پوائنٹ 14 وادی گلوان اور پٹرولنگ پوائنٹ 15 ہاٹ اسپرنگ میں گشت کر پا رہی ہے؟ کیا 56 انچ کا نام نہاد سینہ چین کی محبت میں کند ہو گیا ہے۔ خاموشی سے 1000 مربع کلومیٹر زمین چین کے سپرد کر دی گئی۔ ہم اپنے گشت والے علاقوں کو چھوڑ کر پیچھے ہٹ رہے ہیں، جبکہ ماضی میں ہم گوگرا کے پٹرولنگ پوائنٹ 17 تک گشت کرتے تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined