تصویر قومی آواز / وپن
ممبئی: کانگریس نے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں ووٹر لسٹ اور گنتی کے عمل میں سنگین بے ضابطگیوں کا الزام لگاتے ہوئے الیکشن کمیشن کو خط لکھا ہے۔ پارٹی نے ذاتی سماعت کی درخواست کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ انتخابی عمل کی شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔
کانگریس کے مطابق، ووٹر لسٹ میں من مانی طریقے سے رد و بدل کیا گیا اور ہر اسمبلی حلقے میں 10000 سے زائد نئے ووٹرز کا اضافہ کیا گیا۔ پارٹی نے دعویٰ کیا کہ جولائی 2024 سے نومبر 2024 کے درمیان 47 لاکھ نئے ووٹرز رجسٹرڈ کیے گئے، جن میں سے 50 اسمبلی حلقوں میں اوسطاً 50000 نئے ووٹرز کا اضافہ ہوا اور ان میں سے 47 حلقے حکمراں اتحاد کے حق میں گئے۔
Published: undefined
کانگریس نے یہ بھی کہا کہ 21 نومبر کو شام 5 بجے تک ووٹنگ کا تناسب 58.22 فیصد تھا، جو رات 11:30 بجے تک بڑھ کر 65.02 فیصد ہو گیا اور حتمی رپورٹ کے مطابق یہ تناسب 66.05 فیصد تک پہنچا، جو ووٹوں کی گنتی شروع ہونے سے قبل ہی ظاہر کیا گیا۔ پارٹی کے مطابق صرف ایک گھنٹے میں، یعنی شام 5 سے 6 بجے کے دوران، تقریباً 76 لاکھ ووٹ ڈالے گئے۔
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے ای وی ایم کی شفافیت پر سوال اٹھاتے ہوئے بیلٹ پیپرز کے استعمال کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا، ’ہمیں ای وی ایم نہیں بلکہ بیلٹ پیپر چاہیے۔‘
Published: undefined
واضح رہے کہ حالیہ مہاراشٹر انتخابات میں بی جے پی کے زیرقیادت مہایوتی اتحاد نے 288 میں سے 230 نشستیں حاصل کیں، جن میں بی جے پی نے 132، شیو سینا نے 57 اور این سی پی نے 41 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ دوسری طرف، مہا وکاس اگھاڑی کو صرف 46 نشستیں ملیں، جن میں کانگریس کی حصہ داری 16 سیٹوں پر محدود رہی۔
کانگریس کے اس اقدام نے الیکشن کمیشن پر دباؤ ڈال دیا ہے کہ وہ ان الزامات کی تحقیقات کرے اور انتخابی عمل کو شفاف بنانے کے اقدامات کرے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined