
فائل تصویر آئی اے این ایس
محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے خبردار کیا ہے کہ آنے والا ہفتہ پورے ملک میں موسم کے لحاظ سے بہت اہم ثابت ہو سکتا ہے۔ کشمیر میں سردی سے لے کر جنوبی ہندوستان میں بارش تک، ملک بھر میں موسم میں نمایاں اتار چڑھاو آئے گا۔ ویسٹرن ڈسٹربنس کا فعال ہونا شمالی پہاڑی ریاستوں میں برف باری کا اشارہ دے رہا ہے، جب کہ خلیج بنگال میں بننے والے ایک چکرواتی طوفان سے جنوبی ہندوستان میں تشویش پائی جارہی ہے۔
Published: undefined
محکمہ موسمیات کے مطابق ہماچل پردیش، اتراکھنڈ اور جموں و کشمیر کے کچھ حصوں میں 27 اکتوبر تک ہلکی سے درمیانی برف باری متوقع ہے۔ اس دوران اونچائی والے علاقوں میں درجہ حرارت تیزی سے گرے گا، جس سے سردی کے اثرات میں اضافہ ہوگا۔ ہماچل اور اتراکھنڈ میں آج سے ابر آلود آسمان، ہلکی بارش اور برف باری بھی شروع ہوگئی ہے۔ ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ اس بار پہاڑوں پر سردی کے اثرات معمول سے پہلے اکتوبر کے آخری ہفتے میں محسوس کیے جا سکتے ہیں۔
Published: undefined
قومی راجدھانی دہلی کی بات کریں تو موسم اب پہلے سے زیادہ ٹھنڈا ہو رہا ہے، دن میں دھوپ تو نکل رہی ہے لیکن اسموگ کی وجہ سے اس کا خاص اثر نظر نہیں آرہا ہے۔ رات میں بھی اب سردی ہونے لگی ہے۔ ہفتہ کی رات کم سے کم درجہ حرارت 16 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ اتوارکو صبح بھی دہلی میں ایسا ہی موسم رہا۔ نوئیڈا، غازی آباد، فرید آباد، گروگرام اور آس پاس کے علاقوں میں راتیں سرد ہوتی جا رہی ہیں، لوگ صبح کے وقت گرم کپڑے پہننے لگے ہیں۔ آج صبح بھی کئی علاقوں میں دھند اور کہرا دیکھا گیا۔
Published: undefined
جیسے جیسے دہلی- این سی آر میں سردی کی شدت بڑھ رہی ہے، فضائی آلودگی کی سطح بھی بڑھ رہی ہے، جس سے لوگوں کا سانس لینا مشکل ہو رہا ہے۔ راجدھانی کا آنند وہارعلاقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، جہاں اتوار کی صبح فضائی آلودگی کی سطح 400 سے تجاوز کر گئی ہے، جو’سنگین‘زمرے میں آتی ہے۔ یہاں کی صورتحال دم گھٹنے جیسی ہو گئی ہے۔
Published: undefined
آج کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 21 ڈگری سیلسیس اور کم سے کم درجہ حرارت 16 ڈگری سیلسیس کے آس پاس رہنے کا امکان ہے۔ پیر سے موسم بدلنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ ہمالیہ کے علاقے میں ویسٹرن ڈسٹربنس سرگرم ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے پیر کو دہلی میں بارش ہو سکتی ہے جو 28 اکتوبر کو بھی جاری رہے گی۔ اس کی وجہ سے چھٹھ تہوار کے دوران لوگوں کو پریشانی ہو سکتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined