قومی خبریں

بھوپیش بگھیل کے سر پر سجا چھتیس گڑھ کا تاج، حلف برداری کل

کانگریس پارٹی کے ٹوئٹر ہینڈل سے لکھا گیا، ’’بھوپیش بگھیل کی حکومت سب کو برابری کا درجہ دینے والی اور صاف شفاف ہوگی اور جلد وہ وعدے کے مطابق کسانوں کا قرض معاف کریں گے۔‘‘

Image Attributionتصویر / <a href="https://twitter.com/INCIndia">@INCIndia</a>
Image Attributionتصویر / @INCIndia 

چھتیس گڑھ کے نئے وزیر اعلیٰ کے نام پر کئی دنوں سے جاری سسپینس ختم ہوگیا ہے۔ کانگریس پارٹی نے اعلان کیا ہے کہ بھوپیش بگھیل چھتیس گڑھ کے نئے وزیر اعلیٰ ہوں گے۔

کانگریس پارٹی کے ٹوئٹر ہینڈل سے لکھا گیا، ’’جشن کا موقع، بھوپیش بگھیل کو وزیر اعلیٰ عہدے کے لئے نامزد کیا گیا۔ ان کی حکومت سب کو برابری کا درجہ دینے والی اور صاف شفاف ہوگی اور جلد وہ وعدے کے مطابق کسانوں کا قرض معاف کریں گے، ہم انہیں نیک خواہشات پیش کرتے ہیں۔‘‘

Published: undefined

اتوار کے روز ریاست کے ارکان اسمبلی نے بگھیل کو اپنا لیڈر منتخب کیا۔ کانگریس کی طرف سے باضابطہ طور پر اعلان کیا گیا کہ بھوپیش بگھیل ہی چھتیس گڑھ کے نئے وزیر اعلیٰ ہوں گے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق بھوپیش بگھیل پیر کے روز شام تقریباً 4.30 بجے وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیں گے۔

Published: undefined

گزشتہ اسمبلی انتخابات میں پارٹی کی شکست کے فوراً بعد ریاستی صدر کی ذمہ داری سنبھالنے والے بھوپیش بگھیل وزیر اعلی کے سب سے مضبوط دعویدار مانے جا رہے تھے ٖحالانکہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کے رکن تَامردَھوَج ساہو کو بھی اس عہدے کا دعویدار سمجھا جا رہا تھا۔ بگھیل غیر منقسم مدھیہ پردیش میں دگ وجے حکومت اور چھتیس گڑھ کے قیام کے بعد جوگی حکومت میں وزیر رہ چکے ہیں۔

چھتیس گڑھ میں کانگریس نے 15 سال بعد دو تہائی اکثریت حاصل کر کے اقتدار میں واپسی کی ہے۔ واضح رہے کہ چھتیس گڑھ اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو 90 سیٹوں پر مشتمل اسمبلی میں 68 سیٹیں حاصل ہوئی ہیں۔

Published: undefined

کون ہیں بھوپیش بگھیل

بھوپیش بگھیل چھتیس گڑھ کانگریس صدر ہیں۔ ان کا جنم 23 اگست 1961 کو چھتیس گڑھ (اس وقت کے مدھیہ پردیش) کے دُرگ ضلع کی پاٹن تحصیل میں ہوا۔ کُرمیوں میں ان کی خاصی مقبولیت ہے۔ سنہ 1985 سے وہ کانگریس سے وابستہ ہیں اور 1993 میں پہلی بار وہ رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ سال 2000 میں اجیت جوگی حکومت میں بھی وہ کابینہ وزیر رہ چکے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined