تصویر بشکریہ آئی اے این ایس
جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ کے چشوتی میں بادل پھٹنے اور اس کے نتیجے میں آنے والے سیلاب کی وجہ سے 46 افراد کےہلاک ہونے کی خبر ہے اور 100 سے زائد زخمی ہونے کی خبر ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔ 75 زخمیوں کو اتھولی سب ڈسٹرکٹ اسپتال لایا گیا ہے۔ علاقے میں راحت اور بچاؤ کا کام جاری ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ بچاؤ آپریشن پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
Published: undefined
اہلکار نے بتایا کہ یہ واقعہ دوپہر 12 بجے سے 1 بجے کے درمیان پیش آیا، جب بڑی تعداد میں لوگ ماچیل ماتا یاترا کے لیے وہاں جمع تھے۔ یہاں سے مندر تک 8.5 کلومیٹر کا سفر شروع ہوتا ہے۔واضح رہے یہ سانحہ چشوتی میں پیش آیا، جو کہ ماچیل ماتا مندر کے راستے پر آخری گاؤں ہے ۔ دیوی درگا کے لیے وقف ماچیل ماتا مندر اس علاقے میں بہت مشہور ہے۔ یاترا شروع کرنے کے لیے عقیدت مند جمع تھے کہ بادل پھٹ گیا اور درجنوں لوگ بہہ گئے۔ بادل پھٹنے سے عقیدت مندوں کے لیے لگائے گئے 'لنگر' کو سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا۔ بادل پھٹنے کے واقعے نے کئی دیہات کو تباہ کردیا۔
Published: undefined
وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ کشتواڑ میں بادل پھٹنے سے پیش آنے والے سانحے کے پیش نظر انہوں نے کل شام کو ہونے والی "ایٹ ہوم" چائے پارٹی کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ یوم آزادی کی صبح ہونے والے ثقافتی پروگرام اب منعقد نہیں کیے جائیں گے۔ پہلے سے طے شدہ پلان کے مطابق رسمی پروگرام، تقاریر، مارچ پاسٹ وغیرہ کا انعقاد کیا جائے گا۔
Published: undefined
ادھر وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ انہوں نے ضلع کشتواڑ میں بادل پھٹنے کے واقعہ کے بارے میں جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر اور وزیر اعلیٰ سے بات کی۔ مقامی انتظامیہ راحت اور بچاؤ کا کام کر رہی ہے۔ این ڈی آر ایف کی ٹیموں کو فوری طور پر موقع پر روانہ کر دیا گیا ہے۔ ضرورت مند لوگوں کو ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ حکام نے بتایا کہ بچاؤ، راحت اور بحالی کے کاموں میں 20 دن لگ سکتے ہیں۔ کشتواڑ میں تباہی کے درمیان فی الحال راحت کی کوئی امید نہیں ہے۔ محکمہ موسمیات نے جموں و کشمیر میں موسلادھار بارش کی پیشن گوئی کی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined