تصویر آئی اے این ایس
پتھوراگڑھ: اتراکھنڈ کے دھارچولا علاقے میں مانسون کے دوران قدرتی آفات کا سلسلہ جاری ہے۔ تازہ ترین واقعہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب پیش آیا، جب دھارچولا کی دارما وادی میں واقع تیزم گاؤں میں اچانک بادل پھٹ گیا، جس سے علاقے میں افرا تفری مچ گئی۔
رپورٹس کے مطابق، یہ واقعہ رات تقریباً 12 بجے پیش آیا۔ بادل پھٹنے سے آنے والے اچانک پانی کے زور سے تیجم گاؤں کو مرکزی علاقے سے جوڑنے والا لکڑی کا پل بہہ گیا، جس کے نتیجے میں دیہات کا باقی علاقے سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔
Published: undefined
اگرچہ خوش قسمتی سے اب تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے لیکن ندی نالوں کا پانی تیزی سے بڑھ رہا ہے، جس سے آس پاس کے دیہات بھی خطرے کی زد میں آ گئے ہیں۔ علاقہ مکینوں نے اپنے موبائل فون سے ویڈیوز بنا کر انتظامیہ کو بھیجے، جس کے بعد ضلعی انتظامیہ حرکت میں آئی۔ ایک مقامی شخص نے ویڈیو میں بتایا، ’’یہ پل جو پورے علاقے کا اہم رابطہ تھا، بہہ کر آدھے کلومیٹر دور جا چکا ہے۔ بچے اسی پل سے دوسرے گاؤں پڑھنے جاتے تھے۔ اب صبح پل کی جگہ صرف پانی ہے۔’‘
Published: undefined
مقامی افراد نے بتایا کہ اس راستے سے اسکول جانے والے بچوں سمیت دیہات کے لوگوں کی روزمرہ آمدورفت ہوتی تھی۔ فی الحال کوئی دوسرا متبادل راستہ موجود نہیں ہے، جس سے لوگ شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔ ایک مقامی رہائشی نے حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہا، ’’ہماری انتظامیہ سے درخواست ہے کہ فوری طور پر یہاں ہیلی کاپٹر کے ذریعے آمدورفت کی سہولت دی جائے تاکہ مریضوں، بزرگوں اور بچوں کو ضرورت کے وقت منتقل کیا جا سکے۔‘‘
Published: undefined
واقعے کے فوراً بعد ضلعی انتظامیہ الرٹ پر آ گئی ہے۔ ضلعی آفات مینجمنٹ کی ٹیم نے موقع پر فوری کارروائی کرتے ہوئے ریسکیو ٹیم روانہ کر دی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ حالات کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے اور علاقے کے لوگوں کو محفوظ مقامات پر لے جانے کی تیاری بھی جاری ہے۔
واضح رہے کہ اتراکھنڈ کے مختلف علاقوں میں حالیہ دنوں میں لینڈ سلائیڈنگ، بادل پھٹنے اور فلش فلڈ جیسے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ان آفات سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ انتظامیہ کی کوشش ہے کہ جلد از جلد تباہ شدہ رابطے بحال کیے جائیں اور متبادل انتظامات کیے جائیں تاکہ لوگوں کو بنیادی سہولتیں مل سکیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined