ملک بھر میں زبردست مخالفت کے درمیان مذہب کی بنیاد پر شہریت فراہم کرنے والا متنازعہ شہریت ترمیمی بل آج راجیہ سبھا سے بھی منظور کر لیا گیا۔ بل کے حق میں 125 جبکہ مخالفت میں 105 ووٹ ڈالے گئے۔ اس دوران شیو سینا نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ ووٹنگ سے پہلے 6 گھنٹے طویل بحث کی گئی، جس کے بعد بل کو قانون کی شکل دے دی گئی۔
Published: 11 Dec 2019, 8:53 AM IST
راجیہ سبھا میں شہریت ترمیمی بل کو سلیکٹ کمیٹی کے پاس بھیجنے کی تجویز کو مسترد کردیا گیا ہے۔ تجویز کے حق میں 99 ووٹ ڈالے گئے جبکہ اس کی مخالفت میں 124 ووٹ پڑے۔
بل پر ووٹنگ کے دوران شیو سینا غیر حاضر ہے کیوں کہ اس سے راجیہ سبھا سے واک آؤٹ کر دیا ہے۔
Published: 11 Dec 2019, 8:53 AM IST
شہریت ترمیمی بل پر بحث کے بعد وزیر داخلہ امت شاہ نے جواب دیا۔ اب سے کچھ دیر بعد میں اس بل پر ووٹنگ ہوگی، جس میں یہ معلوم چلے گا کہ بل راجیہ سبھا سے منظور ہوتا ہے یا نہیں۔
Published: 11 Dec 2019, 8:53 AM IST
شہریت ترمیمی بل پر بحث کا جواب دیتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ اس بل کی وجہ سے متعدد مذاہب کے مظلوم لوگوں کو ہندوستان کی شہریت ملے گی، لیکن حزب اختلاف کی توجہ صرف اس طرف ہے کہ اس میں مسلمانوں کو شامل کیوں نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل شہریت دینے کے لئے ہے کسی کی شہریت لینے کے لئے نہیں ہے، لہذا مسلمانوں کو خوف زدہ ہونے کی بالکل ضرورت نہیں ہے۔
Published: 11 Dec 2019, 8:53 AM IST
راجیہ سبھا میں شہریت ترمیمی بل پر بحث کے دوران کانگریس کے سینئر رہنما غلام نبی آزاد نے وزیر داخلہ امت شاہ سے متعدد سوالات پوچھے۔ انہوں نے سوال کیا کہ اس بل میں کچھ ممالک اور کچھ مذاہب کو ہی کیوں شامل کیا گیا اور ۔ ہندوستانی نژاد مسلمانوں کو اس بل سے کیوں استثنیٰ رکھا گیا؟ انہوں نے پوچھا کہ بھوٹان کو اس بل میں شامل کیوں نہیں کیا گیا۔ غلام نبی آزاد نے کہا کہ اس وقت حکومت کے پاس اعداد و شمار ہی موجود نہیں ہیں۔
انہوں نے سوال کیا کہ اگر سب اس بل کے حق میں ہیں تو پھر آسام میں احتجاج کیوں ہو رہے ہیں اور بسوں کو نذر آتش کیوں کیا جا رہا ہے! انہوں نے کہا کہ آسام کے ڈبروگڑھ اور گوہاٹی میں ابھی مظاہرے ہو رہے ہیں اور آگ زنی بھی کی جا رہی ہے، اس کے علاوہ ناگالینڈ اور تریپورہ بھی جل رہے ہیں اور آپ کہہ رہے ہیں کہ پورا ملک اس بل سے خوش ہے؟
Published: 11 Dec 2019, 8:53 AM IST
جنتا دل سیکولر نے شہریت ترمیمی بل 2019 کی راجیہ سبھا میں بحث کے دوران پرزور مخالفت کی۔ پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈی کپیندر ریڈی نے کہا کہ یہ بل ہمارے جمہوری اقدار کو کمزور کرے گا۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں اس بل کی سخت مخالفت کرتا ہوں۔ میرا مشورہ ہے کہ بل کو سلیکٹ کمیٹی کے پاس بھیجا جائے۔‘‘
Published: 11 Dec 2019, 8:53 AM IST
عآپ رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے راجیہ سبھا میں بل پر بحث کے دوران اس کی مخالفت کی اور اسے بابا صاحب امبیڈکر کی تیار کردہ آئین کے خلاف بتایا۔ انھوں نے کہا کہ اس ہندوستان کے بھی برعکس ہے جس کا خواب مہاتما گاندھی اور بھگت سنگھ نے دیکھا تھا۔
Published: 11 Dec 2019, 8:53 AM IST
کپل سبل نے شہریت ترمیمی بل پر ہو رہی بحث کے دوران مرکزی وزیر داخلہ کے اس بیان پر اعتراض کیا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ اس بل سے ہندوستان کے مسلمانوں کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ کپل سبل نے کہا کہ ’’آپ یہ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ مسلمان آپ سے ڈرتا ہے۔ مسلمان آپ سے نہیں ڈرتا، ہم آپ سے نہیں ڈرتے، ہم سب ہندوستان کی آئین سے ڈرتے ہیں۔‘‘
Published: 11 Dec 2019, 8:53 AM IST
کانگریس لیڈر کپل سبل نے راجیہ سبھا میں شہریت ترمیمی بل 2019 پر بحث کے دوران مرکزی حکومت کی پرزور تنقید کرتے ہوئے مذکورہ بل میں موجود خامیوں اور اس کے منفی اثرات کو سب کے سامنے کھول کر رکھ دیا۔ انھوں نے اپنی بات کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہندوستان کا بھروسہ دو ملکی نظریہ میں نہیں ہے۔ حکومت آج دو ملکی نظریہ کو صحیح ثابت کرنے جا رہی ہے۔ کانگریس یک قومی نظریہ میں بھروسہ کرتی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’آپ آئین کی بنیاد کو بدلنے جا رہے ہیں۔ آپ ہماری تاریخ بدلنے جا رہے ہیں۔ یہ سیاہ رات کبھی ختم نہیں ہوگی۔ آپ کہتے ہیں کہ سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس، لیکن آپ نے سب کا اعتماد کھو دیا ہے۔‘‘
Published: 11 Dec 2019, 8:53 AM IST
شہریت ترمیمی بل پر راجیہ سبھا میں بحث کے دوران شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے کہا کہ میں دیکھ رہا ہوں کہ اس بارے میں مختلف آراء ہیں۔ کسی ملک میں اگر مختلف آراء ہوں تو ہم اسے جمہوریت کہتے ہیں۔ وزیر اعظم مودی کے بیان پر سنجے راوت نے جواب دیتے ہوئے کہا، ’’کہا گیا ہے کہ جو اس بل کی حمایت نہیں کرتا وہ غدار ہے اور جو اس کی حمایت کرتا ہے وہ محب وطن ہے! یہ بھی کہا گیا کہ جو اس کی حمایت نہیں کررہا ہے وہ پاکستان کی زبان بول رہا ہے! اگر ہمیں پاکستان کی زبان پسند نہیں ہے تو ہمارے پاس اتنی مضبوط حکومت ہے، پاکستان کو ختم کر دے! ہم حمایت کریں گے۔‘‘
سنجے راؤت نے مزید کہا، ’’آپ نے دفع 370 کو ہٹا دیا ہم نے آپ کی حمایت کی۔ آج ملک کے بیشتر حصوں میں اس بل کی مخالفت کی جارہی ہے، تشدد ہو رہا ہے۔ وہ بھی ملک کے شہری ہیں، ملک دشمن نہیں۔ ہم بھی ہندو ہیں، ہمیں آپ سے سرٹیفکیٹ نہیں چاہئے۔‘‘
Published: 11 Dec 2019, 8:53 AM IST
راجیہ سبھا میں ڈی ایم کے، ٹی آر ایس اور سی پی آئی ایم نے شہریت ترمیمی بل 2019 کی مخالفت کی ہے۔ ان پارٹیوں نے بل کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے کہا کہ یہ آئین اور ہندوستانی جمہوریت کے مخالف ہے اس لیے اسے واپس لیا جانا چاہیے۔ سی پی آئی ایم لیڈر رنگ راجن نے اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ سری لنکا سے جو تمل مہاجر آئے ہیں وہ 35 سال سے شہریت کے لیے بھٹک رہے ہیں، لیکن کسی نے ان کے بارے میں نہیں سوچا۔ انھوں نے اس بات پر بھی حیرانی ظاہر کی کہ اے آئی اے ڈی ایم نے اس بل کی حمایت کی ہے جب کہ انھیں اس بل پر غور کرنا چاہیے تھا۔
ٹی آر ایس کے ڈاکٹر کے کیشو راؤ نے اس بل کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ بل ہندوستان کی سوچ کو چیلنج کرتا ہے اور مثالی انصاف کے بھی منافی ہے۔‘‘ انھوں نے کہا کہ اس بل کو واپس لیا جانا چاہیے۔
Published: 11 Dec 2019, 8:53 AM IST
بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے بدھ کے روز کہا کہ ان کی پارٹی راجیہ سبھا میں بھی شہریت ترمیمی بل 2019 کی پرزور مخالفت کرے گی۔ محترمہ مایاوتی نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ’’بی ایس پی کا دوبارہ یہ کہنا ہے کہ شہریت ترمیمی بل پوری طرح سے تقسیم کرنے ولا اور غیر قانونی ہے۔ اس وجہ سے ہی بی ایس پی نے لوک سبھا میں اس کی مخالفت میں ووٹ دیا ہے اور آج راجیہ سبھا میں بھی بی ایس پی کا یہی موقف رہے گا۔ لوک سبھا میں یہ بل پیر کے روز پاس ہوچکا ہے اور راجیہ سبھا میں اس پر بحث جاری ہے۔
Published: 11 Dec 2019, 8:53 AM IST
جنتا دل یو راجیہ سبھا رکن رام چندر پرساد سنگھ نے ایوان بالا میں بل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس بل کو لے کر غلط افواہ پھیلائی جا رہی ہے۔ اس بل میں آئین کی خلاف ورزی نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی آرٹیکل 14 کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔‘‘ جنتا دل یو لیڈر نے اپنی بات رکھتے ہوئے شہریت ترمیمی بل سے متعلق کم بات کی اور اس بات پر زیادہ زور دیا کہ بہار میں ذات اور مذہب کی بنیاد پر کوئی تفریق نہیں ہوئی اور جنتا دل یو حکومت تنخواہ کے معاملے میں کافی بہتر ہے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ پہلے کی سرکاروں سے زیادہ آج مدرسوں کو بجٹ دیا جا رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جنتا دل یو کے کچھ سرکردہ لیڈروں نے اس بل کی مخالفت میں بھی آواز اٹھائی تھی جس کے بعد اندیشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ لوک سبھا میں حمایت کرنے والی جنتا دل یو راجیہ سبھا میں اپنا موقف بدل سکتی ہے۔ لیکن رام چندر پرساد سنگھ نے پوری طرح سے اس بل کی حمایت میں اپنا بیان دیا۔
Published: 11 Dec 2019, 8:53 AM IST
سماجوادی پارٹی کے راجیہ سبھا رکن جاوید علی خان نے ایوان میں مرکزی حکومت کے شہریت ترمیمی بل 2019 کی پرزور مخالفت کی۔ انھوں نے کہا کہ چونکہ اس بل کو مذہب کی بنیاد پر تیار کیا گیا ہے اس لیے یہ پوری طرح ہندوستانی آئین کے خلاف ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ہماری حکومت شہریت ترمیمی بل 2019 اور این آر سی کے ذریعہ محمد علی جناح کے خوابوں کو شرمندۂ تعبیر کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی جاوید علی خان نے یہ بھی کہا کہ ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ 1949 میں سردار پٹیل نے واضح لفظوں میں کہا تھا کہ ’’ہم ہندوستان میں ایک حیققی سیکولر جمہوریت کی بنیاد ڈال رہے ہیں۔‘‘
Published: 11 Dec 2019, 8:53 AM IST
ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ڈیریک او برائن نے شہریت ترمیمی بل 2019 کی مخالفت کرتے ہوئے اسے نہ صرف ہندوستان مخالف بتایا بلکہ اسے پوری طرح سے مغربی بنگال مخالف بھی بتایا۔ اس سلسلے میں انھوں نے کئی دلیلیں بھی پیش کیں۔ راجیہ سبھا میں اپنی بات رکھتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بی جے پی کی بنیاد صرف تین ’ج‘ پر کھڑی ہے اور وہ تین چیزیں ہیں جھوٹ، جھانسہ اور جملہ۔ ڈیرک نے بی جے پی لیڈروں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’آپ دراندازوں پر حقوق چھیننے کا الزام لگاتے ہیں لیکن آپ کی حکومت نے 2 کروڑ لوگوں کا روزگار چھین لیا۔ جو ملک میں ہیں، ان کا آپ خیال نہیں رکھ سکتے اور باہری لوگوں کی بات کر رہے ہیں۔ ایجنسیاں کے جو اعداد و شمار موجود ہیں ان کے مطابق صرف 31 ہزار مہاجر ہیں۔‘‘ ڈیرک او برائن نے مزید کہا کہ حکومت نے نوٹ بندی، معیشت، کشمیر کی بات کی لیکن ہر بار حکومت نے وعدہ توڑا ہے۔ حکومت کو وعدہ توڑنے میں مہارت حاصل ہے۔
اپنے بیان کے دوران ترنمول کانگریس لیڈر نے پی ایم نریندر مودی کے ایک بیان کا بھی تذکرہ کیا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ یہ بل سنہرے الفاظ میں لکھا جائے گا۔ ڈیرک او برائن نے کہا کہ ’’میں بتانا چاہتا ہوں کہ کہاں شہریت ترمیمی بل 2019 کے بارے میں سنہرے لفظوں میں لکھا جائے گا، میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ یہ بابائے ملک کی قبر پر لکھا جائے گا، لیکن کس ملک کے بانی کی قبر پر؟ میں کہنا چاہتا ہوں کراچی میں، جناح کی قبر پر۔‘‘
Published: 11 Dec 2019, 8:53 AM IST
بی جے پی کی طرف سے راجیہ سبھا میں بل کے حق میں بولتے ہوئے جے پی نڈّا نے سب سے پہلے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو اس طرح کا بل پیش کرنے کے لیے مبارکباد پیش کیا۔ بعد ازاں انھوں نے کہا کہ اس بل میں صرف پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کے مظلوم اقلیتی طبقہ کو انصاف دلانے کی بات کہی گئی ہے اور اس سے کسی بھی ہندوستانی شہری کا کوئی رشتہ نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس طرح کی غلط فہمی پھیلائی جا رہی ہے کہ ہندوستانی شہری پر بھی اس کا اثر پڑے گا، لیکن یہاں کے شہریوں کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
Published: 11 Dec 2019, 8:53 AM IST
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبا نے شہریت ترمیمی بل کے خلاف محاذ کھول رکھا ہے اور آج انھوں نے پورے دن بھوک ہڑتال کا بھی اعلان کر رکھا ہے۔ اس درمیان بل کے خلاف احتجاجی مظاہروں کو دیکھتے ہوئے یونیورسٹی کے قریب سیکورٹی انتظامات کافی سخت کر دیے گئے ہیں۔ جگہ جگہ پر پولس اہلکار وردی میں مستعد نظر آ رہے ہیں۔
Published: 11 Dec 2019, 8:53 AM IST
کانگریس لیڈر آنند شرما نے بل پر بحث کرتے ہوئے امت شاہ کو کئی ایسی تاریخی باتیں بتائیں جو شہریت ترمیمی بل 2019 پر سوالیہ نشان کھڑے کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر نئی تاریخ لکھنے کے لیے بی جے پی نے قدم آگے بڑھائے ہیں تو یہ خطرناک ہے اور اس پر غور کیا جانا چاہیے۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ گاندھی جی کا چشمہ صرف اشتہار میں لگانے کے لیے نہیں ہوتا بلکہ اس چشمے سے ہندوستان کو دیکھیے۔ گاندھی جی کی نظر میں یہ بل غلط ہے اور ان کے نظریات کے منافی ہے۔
Published: 11 Dec 2019, 8:53 AM IST
شہریت ترمیمی بل 2019 پر راجیہ سبھا میں بحث کا آغاز کانگریس کے سینئر لیڈر آنند شرما نے کیا اور انھوں نے شروع میں ہی یہ واضح کر دیا کہ یہ بل جمہوریت کے خلاف، آئین کے خلاف اور دستور میں موجود پیش لفظ کے بھی خلاف ہے۔ آنند شرما نے واضح لفظوں میں کہا کہ اگر بی جے پی یہ سمجھتی ہے کہ شہریت سے متعلق ہندوستانی آئین بنانے والی کمیٹی نے نہیں سوچا، ڈاکٹر امبیڈکر، راجندر پرساد اور جواہر لال نہرو نے نہیں سوچا تو وہ غلط ہیں۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ بی جے پی کہتی ہے کہ کانگریس نے مذہب کی بنیاد پر ملک کو تقسیم کیا، انھیں جاننا چاہیے کہ ہندو مہاسبھا کے ساورکر نے قرارداد پاس کر کے دو ملکی نظریہ پیش کیا تھا۔
Published: 11 Dec 2019, 8:53 AM IST
راجیہ سبھا میں شہریت ترمیمی بل 2019 پر بحث کے آغاز سے پہلے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اس بل سے متعلق کچھ باتیں ایوان بالا کے سامنے رکھیں۔ اس دوران اپنی بات رکھتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیاں اس بل کی مخالفت کیوں کر رہی ہیں، کیا وہ چاہتی ہیں کہ دوسرے ممالک کے مسلمانوں کو بھی ہندوستان کی شہریت دی جائے، ایسا نہیں ہو سکتا، اس طرح ملک نہیں چل سکتا۔ امت شاہ نے کہا کہ اس ملک دوسرے ملک میں ظلم کے شکار اقلیتی طبقہ کے لوگوں کو شہریت دی جائے گی اور اس طرح کی غلط فہمی جو پھیلائی جا رہی ہے کہ ہندوستان کے مسلمانوں پر اس کا اثر پڑے گا، یہ غلط ہے۔ ہندوستان کے مسلمان پر اس بل کا کوئی اثر نہیں پڑے گا اور وہ اسی ملک کے شہری رہیں گے۔
Published: 11 Dec 2019, 8:53 AM IST
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے راجیہ سبھا میں شہریت ترمیمی بل 2019 پیش کر دیا ہے۔ اس وقت امت شاہ اس بل سے متعلق کچھ اہم جانکاریاں فراہم کر رہے ہیں۔ اس کے بعد ایوان بالا میں اس متنازعہ بل پر بحث کا آغاز ہوگا۔
Published: 11 Dec 2019, 8:53 AM IST
شیوسینا رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے شہریت ترمیمی بل 2019 سے متعلق بڑا بیان دیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ہمارے اندر اس بل کو لے کر کچھ اندیشے ہیں اور اس کا جواب راجیہ سبھا میں ہم چاہیں گے۔ اگر ہمیں امید کے مطابق جواب نہیں ملتا ہے تو راجیہ سبھا میں شیوسینا کا اسٹینڈ لوک سبھا سے الگ ہو سکتا ہے۔ اس بیان کے بعد بی جے پی میں ہلچل پیدا ہو گئی ہے اور اس بات کا اندیشہ ظاہر کیا جانے لگا ہے کہ راجیہ سبھا میں کوئی الٹ پھیر ہو سکتا ہے۔
Published: 11 Dec 2019, 8:53 AM IST
شہریت ترمیمی بل پر ٹوئٹ کر کے راہل گاندھی نے کہا ہے کہ ’’شہریت ترمیمی بل کے ذریعہ مودی-شاہ کی حکومت نے شمال مشرق کے لوگوں پر مجرمانہ حملہ کیا ہے۔ یہ بل شمال مشرق کے لوگوں کی طرز زندگی پر بھی حملہ کرتا ہے۔ میں شمال مشرق کی عوام کے ساتھ مضبوطی کے ساتھ کھڑا ہوں۔‘‘
Published: 11 Dec 2019, 8:53 AM IST
پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے میڈیا کو بتایا کہ راجیہ سبھا میں آج 12 بجے شہریت ترمیمی بل 2019 پیش کیا جائے گا۔ انھوں نے یہ بیان بی جے پی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ ختم ہونے کے بعد دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ امید ظاہر کی کہ راجیہ سبھا سے بھی یہ بل واضح اکثریت کے ساتھ پاس ہوگا۔
Published: 11 Dec 2019, 8:53 AM IST
شہریت ترمیمی بل پر راجیہ سبھا میں آج ہونے والی بحث میں کانگریس رکن پارلیمنٹ کپل سبل، ترنمول کانگریس رکن پارلیمنٹ ڈیرک او برائن اور سماجوادی پارٹی رکن پارلیمنٹ رام گوپال یادو حصہ لیں گے۔
Published: 11 Dec 2019, 8:53 AM IST
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے طلبا نے شہریت ترمیمی بل 2019 کے خلاف زبردست طور پر محاذ کھول رکھا ہے۔ آج یعنی 11 دسمبر کو انھوں نے کھانے کا پوری طرح سے بائیکاٹ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا ہے کہ بڑے پیمانے پر سبھی طلبا آج بھوک ہڑتال پر رہیں گے۔ اے ایم یو طلبا نے این آر سی کے خلاف بھی آواز اٹھائی ہے۔
Published: 11 Dec 2019, 8:53 AM IST
زبردست ہنگامے کے درمیان شہریت ترمیمی بل لوک سبھا سے تو پاس ہو گیا لیکن اس کا اصل امتحان آج راجیہ سبھا میں ہوگا۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ آج اس بل کو راجیہ سبھا میں پیش کریں گے اور مودی حکومت کے لیے پریشانی کی بات یہ ہے کہ شیوسینا سمیت کچھ ایسی پارٹیاں جنھوں نے اس بل کی لوک سبھا میں حمایت کی تھی، انھوں نے اپنا موقف بدلنے کا اشارہ دے دیا۔ آج بوقت دوپہر جب شہریت ترمیمی بل پر ایوان میں بحث ہوگی تو بی جے پی کے لیے یہ امتحان سے کم نہیں ہوگا۔ اس درمیان پورے ملک میں، خصوصاً آسام اور شمال مشرقی ریاستوں میں لوگ سڑکوں پر اتر کر بل کے خلاف احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں۔
Published: 11 Dec 2019, 8:53 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 11 Dec 2019, 8:53 AM IST