قومی خبریں

اسمبلی انتخابات: بی جے پی کی فہرست جاری، کئی رہنماؤں کے باغیانہ تیور

فہرست جاری ہونے کے بعد بی جے پی کے متعدد رہنماؤں کے باغیانہ تیوار منظر عام پر آئے ہیں اور پارٹی کے اندر انہیں منانے کی کوششیں جاری ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے لئے گزشتہ روز چھتیس گڑھ، تلنگانہ اور میزورم کے لئے اپنے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی۔ فہرست جاری ہونے کے بعد متعدد پارٹی رہنماؤں کے باغیانہ تیوار منظر عام پر آئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق جن رہنماؤ کے ٹکٹ کاٹے گئے ہیں پارٹی کے اندر انہیں منانے کی کوششیں جاری ہیں۔

Published: 21 Oct 2018, 8:09 PM IST

ٹکٹ کی تقسیم کے ساتھ ہی بی جے پی میں بکھراؤ شروع :کانگریس

چھتیس گڑھ ریاستی کانگریس نے بی جے پی امیدواروں کی فہرست پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹکٹ کی تقسیم کے ساتھ ہی بی جے پی میں نہ ختم ہونے والا بکھراؤ کا عمل شروع ہوگیا ہے۔

ریاستی کانگریس کے میڈیا انچارج شیلیش نتن ترویدی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ بی جے پی میں مبینہ طور پر نہ ختم ہونے والا بکھراؤ نظرآ رہاہے۔ اب چھتیس گڑھ کو بی جے پی حکومت کی وعدہ خلافی، کسان مخالف رویہ، رشوت خوری اور بدعنوانی سے آزادی ملنی طے ہے۔ پہلے سے ہی چھتیس گڑھ میں بی جے پی کے خلاف ماحول تھا لیکن اب بی جے پی نے جن امیدواروں کی فہرست جاری کی ہے اس سے اس کی رہی سہی عزت بھی خاک میں مل گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بدعنوانی اور کمیشن خوری کے جن پر بڑے بڑے الزامات ہیں انہیں ٹکٹ دیا جانا اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ بی جے پی کی قومی قیادت اور آر ایس ایس کی حمایت بی جے پی کے جاری کردہ کمیشن خوروں کو حاصل ہے۔

Published: 21 Oct 2018, 8:09 PM IST

واضح رہے کہ گزشتہ روز چھتیس گڑھ کی 90 سیٹوں میں سے 77 سیٹوں پر امیدواروں کا اعلان کیا گیا تھا۔ وزیر اعلی ڈاکٹر رمن سنگھ روایتی راج نند گاؤں سیٹ سے امیدوار ہوں گے جبکہ حال ہی میں آئی اے ایس سے استعفی دیکر بی جے پی سے نئی پاری کی شروعات کرنے والے نوجوان او پی چودھری کو کھرسیاں سے امیدوار بنایا گیا ہے۔ ان 77 میں سے 14 سیٹیں ایس سی ہیں جن میں بی جے پی نے پرانے چہروں کی جگہ نئے چہروں کو جگہ دی ہے۔ تقریباََ 50 امیدوار کسان پس منظر سے ہیں۔ چھتیس گڑ ھ میں 12 اور 20 نومبر کو دو مرحلوں میں پولنگ ہوگی۔

Published: 21 Oct 2018, 8:09 PM IST

وزیر رمشیلا ساہو، چندرپور سے رکن اسمبلی یودھ ویر سنگھ جودیو، لیلونگا سے سونیتی راٹھیا، ویشالی نگر سے ودیارتن بھسین، تخت پور سے راجو چھتریہ، انتا گڑھ سے بھوج راج ناگ اور آرنگ سے نورین مرکنڈے کا ٹکٹ کٹ گیا۔ اطلاعات کے مطابق ٹکٹ کٹنے کے ساتھ ہی پارٹی میں بغاوت کے سُر تیز ہو گئے ہیں۔

نڈا نے تلنگانہ اسمبلی کے لئے 38 امیدواروں اور میزورم کے لئے 13امیدواروں کی فہرست بھی جاری کی۔ میزورم میں بھی تمام امیدوار عیسائی فرقہ سے ہیں اور پہلی بار الیکشن لڑ رہے ہیں۔

Published: 21 Oct 2018, 8:09 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 21 Oct 2018, 8:09 PM IST