قومی خبریں

اتراکھنڈ کے 117 مدارس کے نصاب میں تبدیلی، سنسکرت بھی پڑھائی جائے گی

اتراکھنڈ وقف بورڈ کے چیئرمین شاداب شمس کا کہنا ہے کہ اب ریاست کے 117 وقف بورڈ کے مدارس میں سنسکرت بھی پڑھائی جائے گی اور مدارس میں این سی ای آر ٹی کا نصاب لاگو کیا جائے گا

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

ویڈیو گریب

 

دہرادون: اتراکھنڈ وقف بورڈ کے چیئرمین شاداب شمس نے اہم فیصلہ لیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں اتراکھنڈ میں چل رہے وقف بورڈ کے مدارس میں بچوں کو عربی کے ساتھ سنسکرت بھی پڑھائی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی مدارس کو جدید بنانے کی پہل کرتے ہوئے یہ بھی کہا گیا ہے کہ این سی ای آر ٹی کے نصاب کو نافذ کیا جائے گا۔ ان کے مطابق اب ریاست کے 117 وقف بورڈ مدارس میں سنسکرت بھی پڑھائی جائے گی۔

Published: undefined

شاداب شمس کے مطابق اس حوالے سے ایکشن پلان تیار کیا جا رہا ہے۔ نیز مدارس کو جدید بنانے کے لیے اقدامات کرتے ہوئے بچوں کے لیے ڈریس کوڈ بھی نافذ کیا جائے گا۔ وقف بورڈ کے چیئرمین شاداب شمس کا کہنا ہے کہ اتراکھنڈ ’دیوبھومی‘ کی سرزمین ہے اور یہاں رہنے والے مسلم کمیونٹی کے لوگ اب تبدیلی چاہتے ہیں۔ ایسے میں وقف بورڈ کے مدارس کی اپ گریڈیشن سے سبھی خوش ہیں۔

Published: undefined

خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے شاداب شمس نے کہا کہ ’’دیو بھومی اتراکھنڈ میں وقف بورڈ نے ایماندارانہ کوشش کی ہے۔ جس میں ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ریاست کے 117 وقف بورڈ مدارس میں این سی ای آر ٹی کا نصاب لاگو کیا جائے گا۔ اس میں سنسکرت زبان کو بھی شامل کیا جائے گا۔ جب ہمارے بچے ہندی، انگریزی، ریاضی، سائنس، فزکس، کیمسٹری، بیالوجی اور عربی سیکھ سکتے ہیں تو وہ سنسکرت بھی پڑھ سکتے ہیں۔‘‘

Published: undefined

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’وزیراعلیٰ نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ بچوں کی تعلیم کے لیے کسی بھی قسم کی مدد کی ضرورت ہوگی تو حکومت اس کے لیے تیار ہے۔ اب مدارس میں تعلیم حاصل کرنے والے بچے بھی ڈاکٹر اور انجینئر بن کر نکلیں گے۔ اب وہ بھی ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کے راستے پر چلیں گے اور ملک کی شان میں اضافہ کرنے کے لیے کام کریں گے۔ ہم مثبت جذبات کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined