
ایل او سی پر فائرنگ / آئی اے این ایس
پہلگام میں حالیہ دہشت گردانہ حملے کے بعد لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر صورتحال مسلسل کشیدہ ہے۔ پاکستان نے ایک بار پھر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آٹھویں رات بھی فائرنگ کی، جس پر ہندوستانی فوج نے بھرپور اور مؤثر جواب دیا۔
رپورٹ کے مطابق، یکم اور 2 مئی کی درمیانی شب پاکستانی فوج نے جموں و کشمیر کے مختلف سرحدی علاقوں—کپواڑہ، بارہمولہ، پونچھ، نوشہرہ اور اکھنور کے سامنے واقع اپنی چوکیاں استعمال کرتے ہوئے بلا اشتعال فائرنگ کی۔ یہ سلسلہ گزشتہ کئی دنوں سے جاری ہے اور ہندوستانی فوج ہر بار اس جارحیت کا مناسب اور متوازن جواب دے رہی ہے۔
Published: undefined
اس سے پہلے 30 اپریل اور یکم مئی کی درمیانی رات کو بھی پاکستانی چوکیاں سے کپواڑہ، اوڑی اور اکھنور کے علاقوں میں فائرنگ کی گئی تھی۔ اس سے پہلے 28 اور 29 اپریل اور اس سے قبل 27 اور 28 اپریل کی درمیانی راتوں میں بھی ایسی ہی خلاف ورزیاں ریکارڈ کی گئیں۔ ان تمام مواقع پر پاکستانی افواج نے چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ کی، جس کے جواب میں ہندوستانی فوج نے نہ صرف پاکستان کی پوزیشنوں کو نشانہ بنایا بلکہ سرحد پر نگرانی میں بھی اضافہ کر دیا۔
Published: undefined
فائرنگ کے اس تسلسل کے پیچھے پہلگام حملے کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی کو اہم وجہ سمجھا جا رہا ہے۔ پہلگام میں ہوئے دہشت گرد حملے کے بعد ہندوستان نے پاکستان کے خلاف کئی سخت اقدامات کا اعلان کیا ہے، جن میں 65 سالہ سندھ طاس آبی معاہدے کی معطلی، اٹاری بارڈر کی بندش اور پاکستان کے فوجی اتاشی کی ملک بدری شامل ہے۔
Published: undefined
مزید برآں، حکومت ہند نے اٹاری کے راستے داخل ہونے والے تمام پاکستانیوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا۔ اس کے ردعمل میں پاکستان نے ہندوستانی ایئرلائنز کے لیے فضائی حدود بند کرنے اور ہندوستان کے ساتھ ان دوسرے ملکوں کے ذریعے بھی کوئی تجارت نہیں کرنے کا اعلان کیا، جن کے راستے سے ہندوستان کے ساتھ کاروبار ہوتا ہے۔
فوجی اور سفارتی محاذ پر بڑھتی ہوئی اس کشیدگی کے دوران، ہندوستانی افواج نے واضح کیا ہے کہ وہ سرحد پر کسی بھی جارحیت کا جواب پوری قوت اور حکمت سے دیں گی۔ دفاعی ذرائع کے مطابق، لائن آف کنٹرول پر فوج کی تعیناتی کو مزید فعال کیا گیا ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ دراندازی یا حملے کا فوری سدباب کیا جا سکے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined