قومی خبریں

سی بی ایس ای کا اہم فیصلہ، دسویں جماعت کے بورڈ امتحانات اب سال میں دو بار، طلبہ کو ملے گا دوسرا موقع

سی بی ایس ای نے 2026 سے دسویں کے بورڈ امتحانات سال میں دو بار لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ پہلے امتحانات لازمی ہوں گے جبکہ دوسرے اختیاری، تاکہ طلبہ دباؤ سے آزاد ہو کر بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر سکیں

سی بی ایس ای، تصویر آئی اے این ایس
سی بی ایس ای، تصویر آئی اے این ایس 

اگر آپ یا آپ کے بچے دسویں جماعت کی تیاری کر رہے ہیں تو یہ خبر آپ کے لیے بہت اہم ہے۔ سی بی ایس ای (سینٹرل بورڈ اور سیکنڈری ایجوکیشن) نے اعلان کیا ہے کہ سال 2026 سے دسویں جماعت کے بورڈ امتحانات کے طریقہ کار میں نمایاں تبدیلی کی جائے گی۔ اس تبدیلی کے تحت اب طلبہ کو سال میں دو مرتبہ امتحانات دینے کا موقع حاصل ہوگا۔

Published: undefined

سی بی ایس ای کے ایگزام کنٹرولر سنیم بھردواج نے بتایا کہ بورڈ اب دسویں جماعت کے امتحانات دو مرحلوں میں منعقد کرے گا۔ پہلا مرحلہ فروری میں ہوگا جبکہ دوسرا مرحلہ مئی میں۔ پہلے امتحانات میں شریک ہونا تمام طلبہ کے لیے لازمی ہوگا، جبکہ دوسرے امتحانات اختیاری ہوں گے۔ یعنی اگر کوئی طالب علم اپنے پہلے امتحانات کے نتائج سے مطمئن نہیں ہے تو وہ دوسرے مرحلے میں امتحان دے کر اپنی کارکردگی کو بہتر بنا سکتا ہے۔

سی بی ایس ای کے مطابق اس اقدام کا بنیادی مقصد طلبہ پر سے ذہنی دباؤ کم کرنا ہے اور انہیں اپنی صلاحیتوں کو بہتر انداز میں پیش کرنے کا دوسرا موقع فراہم کرنا ہے۔ اس فیصلے سے وہ طلبہ جو کسی وجہ سے پہلے امتحان میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکیں گے، وہ اپنی کمزوریوں کو سمجھ کر دوبارہ کوشش کر سکیں گے۔

Published: undefined

یہ فیصلہ نئی قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی 2020) کی سفارشات کے مطابق کیا گیا ہے، جس کا مقصد تعلیم کو زیادہ لچکدار، طلبہ دوست اور ذہنی دباؤ سے پاک بنانا ہے۔ سی بی ایس ای کا ماننا ہے کہ صرف ایک امتحان کے ذریعے کسی بھی طالب علم کی مکمل صلاحیت کا اندازہ لگانا ممکن نہیں ہوتا۔ یہی وجہ ہے کہ اب طلبہ کو اپنی کارکردگی نکھارنے کا دوسرا موقع بھی دیا جائے گا۔

اس نئی پالیسی پر عمل درآمد 2026 سے شروع ہوگا، تاکہ اسکولز اور طلبہ دونوں کو مناسب وقت ملے کہ وہ اس نئے نظام کے لیے خود کو تیار کر سکیں۔ واضح رہے کہ یہ نظام صرف دسویں جماعت کے لیے لاگو ہوگا، تاہم مستقبل میں اس ماڈل کو دیگر جماعتوں میں بھی وسعت دی جا سکتی ہے۔

Published: undefined

ماہرین تعلیم اس فیصلے کو خوش آئند قرار دے رہے ہیں اور امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ اس سے طلبہ میں خود اعتمادی بڑھے گی، فیل ہونے کا خوف کم ہوگا اور وہ امتحان کو سیکھنے کا ایک موقع سمجھ کر بہتر تیاری کر سکیں گے۔ والدین، اساتذہ اور اسکولز کو مشورہ دیا جا رہا ہے کہ وہ وقت رہتے بچوں کو اس نئے سسٹم سے آگاہ کریں اور انہیں ذہنی طور پر اس تبدیلی کے لیے تیار کریں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined