قومی خبریں

نابالغ مسلم لڑکی عصمت دری معاملہ، قصوروار کو 10 سال قید کی سزا

مہاراشٹر کے اجنتا نامی شہر میں نابالغ مسلم لڑکی کی عصمت دری کرنے والے ایک شفاک غیر مسلم شخص کو گذشتہ کل اورنگ آباد کی سیشن عدالت نے دس سال قید بامشقت کی سزا سنائی ہے نیز اس پر جرمانہ بھی عائد کیا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

ممبئی (پریس ریلیز): مہاراشٹر کے اجنتا نامی شہر میں ذہنی طور پر معذور نا بالغ مسلم لڑکی کی عصمت دری کرنے والے ایک شفاک غیر مسلم شخص کو گذشتہ کل اورنگ آباد کی سیشن عدالت نے دس سال قید بامشقت کی سزا سنائی ہے نیز اس پر جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ اس معاملے میں متاثرہ لڑکی کے اہل خانہ کی درخواست پر جمعیۃعلماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) نے بطور مداخلت کار عدالت میں بذیعہ وکلاء اپنے موقف پیش کیا تھا۔

Published: 14 Nov 2019, 8:50 PM IST

جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزا ر اعظمی کے مطابق مجرم ساگر اشوک استرے نے 22مئی 2016کو متاثرہ لڑکی جس کا نام مخفی رکھا گیا ہے جو ذہنی طور پر نابالغ تھی اس وقت اس کا ریپ کیا تھا جب وہ اس کے گھر باہر کہیں جارہی تھی اسے بہلا پھسلا کر اپنے گھر لیکرکر گیا تھا۔اس وقت لڑکی کی عمر محض 15سال تھی۔ لڑکی کے ساتھ عصمت دری ہونے کی خبر موصول ہوتے ہی لڑکی کے والد نے پولس اسٹیشن میں فریاد درج کرائی تھی جس پر کارروائی کرتے ہو ئے پولس نے ساگر استرے کو تعزیرات ہند کی دفعہ 376 اور بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے روک تھام والے قانون(پاکسو) کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ قائم کیا گیا تھا۔

Published: 14 Nov 2019, 8:50 PM IST

پاکسو قانون کے اطلاق کے بعد مقدمہ اجنتا سے اورنگ آباد سیشن عدالت منتقل کردیا گیا جہاں پاکسو قانون کے مقدمات کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت میں مقدمہ کی سماعت عمل میں آئی جس کے دوران استغاثہ کی مدد کرنے اور مقدمہ پر نظر رکھنے کے لیئے جمعیۃ علماء مہاراشٹر کی جانب سے مقرر کردہ وکلاء ایڈوکیٹ خضر پٹیل، ایڈوکیٹ آئی انصاری، ایڈوکیٹ اے این صدیقی، ایڈوکیٹ شیخ آفرین، ایڈوکیٹ ضیاء الحق فاروقی، ایڈوکیٹ ودیگر عدالت میں موجود رہتے تھے۔

Published: 14 Nov 2019, 8:50 PM IST

ساگر اشوک اسرتے کو خصوصی پاکسو عدالت کے جج ایم ایس دیشپانڈے نے پاکسو قانون کی دفعہ 6کے تحت دس سال قید بامشقت کی سز ا سنائی ہے اور تین ہزا ر روپیہ جرمانہ بھی عائد کیا ہے نیز متاثرہ لڑکی کو حکومت کی جانب سے معاوضہ بھی دیئے جانے کا حکم دیا ہے۔ اس معاملے میں سرکاری وکیل اے پی باگل نے 9 سرکاری گواہوں کو عدالت میں گواہی کے لیئے پیش کیا تھا جس میں متاثرہ لڑکی کے والد، ڈاکٹر اور پنچ و دیگر شامل ہیں۔

Published: 14 Nov 2019, 8:50 PM IST

حالانکہ استغاثہ اور مداخلت کار کے وکلاء نے عدالت سے ملزم کو سخت سے سخت سزا دیئے جانے کی مانگ کی تھی لیکن ملزم ساگر استرے جس کی عمر بیس سال ہے کو مدنظر رکھتے ہوئے عدالت نے دس سال قید بامشقت کی سزا سنائی۔ خصوصی عدالت کی جانب سے ساگر استرے کو دس سال کی سزا ملنے پر جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے ایڈوکیٹ خضر پٹیل اور ان کے معاونین وکلاء کو مبارکباد پیش کی ہے اور کہا کہ مقدمہ میں مداخلت کرنے سے یہ ممکن ہوپایا کہ ملزم کو آج عدالت نے قصور وار ٹھہرایا ہے۔

Published: 14 Nov 2019, 8:50 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 14 Nov 2019, 8:50 PM IST