قومی خبریں

بلند شہر تشدد کے ملزمین کا شاندار استقبال کیا جانا شرمناک: سماجوادی پارٹی

سماجوادی پارٹی نے ضمانت پر جیل سے رِہا ہونے والے بلند شہر تشدد کے ملزمین کا استقبال کیے جانے پر یوگی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکمراں جماعت ملزموں کو شہہ دے رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

لکھنؤ: اترپردیش کے ضلع بلند شہر میں گذشتہ دنوں پیش آئے تشدد کے ملزموں کی جیل سے رہائی کے موقع پر شاندار استقبال کی سماج وادی پارٹی نے سخت تنقید کرتے ہوئے حکمراں جماعت پر پولس سب انسپکٹر کے قتل کے ملزموں کو سراہنے اور انہیں شہہ دینے کا الزام لگایا ہے۔ سماج وادی پارٹی(ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے پیر کو میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ بذات خود یو پی کے موجودہ حالات اور ریاست کے نظم و نسق کو اجاگر کرتا ہے ۔جب ملزمین کو ہار پہنائے جائیں گے توکس طرح سے عوام کے اندر نظم ونسق کے تئیں اعتماد پیدا ہوگا۔

Published: undefined

اس سے قبل ریاست کے نائب وزیر اعلی کیشو پرساد موریہ نے کہا کہ بی جے پی کا بلند شہر واقعہ کے چھ ملزموں کے شاندار استقبال سے کسی بھی طرح کے تعلق سے انکار کرتے ہوئے اپوزیشن کو معاملے کو دوسرا رخ نہ دینے کا مشورہ دیا تھا۔ ضمانت ملنے کے بعد بلند شہر تشدد کے کلیدی ملزمین شکھراگروال جو کہ بی جے پی یوتھ ونگ کا رکن ہے، جیتو فوجی کا رہا کردیا گیاتھا۔اس موقع پر اتوار کو ان ملزموں کے اہل خانہ اور حامیوں نے جیل کے باہر ’جے شری رام،بھارت ماتا کی جئے،وندے ماترم‘ کا فلک بوس نعرہ لگاتے ہوئے ان کا شاندار استقبال کیا تھا۔

Published: undefined

اس ضمن میں موریہ نے میڈیا نمائندوں سے کہا کہ اگر کچھ ملزموں کے حامی ان کے جیل سے رہائی پر جشن مناتے ہیں تو اس کا بی جے پی یا حکومت سے کیا تعلق ہوسکتا ہے۔اپوزیشن کو تل کا تاڑ نہیں بنانا چاہئے۔ رہائی کے بعد جیل کے باہر ملزمین کے شاندار استقبال کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی جس کی کافی تنقید کی گئی۔ وائرل ویڈیو میں شکھر اگروال اور جیتو فوجی کا ان کے حامیوں کے ذریعہ شاندار استقبا ل کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔اس دوران متعدد افراد نے ان کے ساتھ سیلفیاں بھی کھینچیں

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ 03 دسمبر کو ضلع بلند شہر میں مویشیوں کے باقیات ملنے کی خبر پر پھوٹ پڑے تشدد میں مشتعل عوام نے پولیس انسپکٹر سبودھ کمار کا قتل کردیا تھا۔اس ضمن میں تقریبا30 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined