قومی خبریں

بی جے پی کا ’بہتر‘ مطلب ملک کے لئے ’مہلک‘! راہل گاندھی

راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر یہ کہتے ہوئے نشانہ لگایا ہے کہ ان کی اب تک لائی گئی اصلاحات سے کوئی فائدہ نہیں ہوا اور عوام کو اس کا خمیازہ برداشت کرنا پڑ رہا ہے

راہل گاندھی، تصویر یو این آئی
راہل گاندھی، تصویر یو این آئی 

نئی دہلی: مرکز کی نئی فوجی بھرتی اسکیم اگنی پتھ کے خلاف ملک بھر میں کئے جا رہے پرزور احتجاج کے درمیان حکومت نوجوانوں کو یہ سمجھانے کی ہزارہا کوشش کر رہی ہے کہ یہ اسکیم ان کے لئے سودمند ثابت ہوگی تاہم نوجوانوں کے غصہ میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے۔ دریں اثنا، راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر یہ کہتے ہوئے نشانہ لگایا ہے کہ ان کی اب تک لائی گئی اصلاحات سے کوئی فائدہ نہیں ہوا اور عوام کو اس کا خمیازہ برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔

Published: 21 Jun 2022, 12:17 PM IST

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے حکومت کے کئی منصوبوں پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ’’وزیر اعظم صاحب، آپ کے وقت کے ساتھ بہتری والے فائدوں کے نتائج ملک کے عوام ہر روز برداشت کر رہے ہیں۔ نوٹ بندی، غلط جی ایس تی، سی اے اے، ریکارڈ مہنگائی، ریکارڈ بے روزگاری، سیاہ زرعی قوانین اور اب اگنی پتھ کے ذریعے حملہ!‘‘ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ بی جے پی کے اچھے یعنی بہتر کا مطلب ملک کے لئے مہلک اور نقصان دہ ہے۔‘‘

Published: 21 Jun 2022, 12:17 PM IST

خیال رہے کہ راہل گاندھی نے اپنے ٹوئٹ میں حکومت کے جن فیصلوں اور منصوبوں کا ذکر کیا ہے ان کو متعارف کراتے وقت حکومت نے اپنی پٹھ تھپتھپائی تھی لیکن متعلقہ عوام کی جانب ان کی مخالفت کی گئی تھی۔ مثلاً نوٹ بندی کے وقت وزیر اعظم مودی نے کہا تھا کہ اس سے معیشت کو کافی فائدہ ہوگا اور بدعنوانی ختم ہو جائے گی لیکن اس فیصلہ سے عوام کو جن مشکلات سے گزرنا پڑا اس کی تاریخ گواہ ہے۔ اس وقت وزیر اعظم نے کہا تھا کہ اس منصوبہ سے طویل مدتی فائدے حاصل ہوں گے لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔

Published: 21 Jun 2022, 12:17 PM IST

اسی طرح حکومت نے جی ایس ٹی کے بھی تمام فائد شمار کئے تاہم اس کے سبب چھوٹے کاروباریوں کو ناقبل تلافی نقصان پہنچا اور چھوٹی صنعتیں ابھر نہیں پا رہی ہیں۔ سی اے اے یعنی شہریت ترمیمی قانون نافذ کرتے ہوئے حکومت نے کہا کہ اس سے پڑوسی ممالک میں ظلم و ستم کا شکار اقلیتوں کو فائدہ ملے گا لیکن اس میں مسلمانوں کو شامل نہ کئے جانے کے سبب ملک بھر میں پرزور احتجاج کیا گیا۔ حکومت نے اس فیصلے کو واپس تو نہیں لیا لیکن اب اس معاملہ پر شاذ و نادر ہی کوئی بات کرتی ہے۔

Published: 21 Jun 2022, 12:17 PM IST

زرعی قوانین کی بات کریں تو اس فیصلے کو نافذ کرتے ہوئے حکومت نے لاکھ فائدے بتائے تاہم کسانوں نے اتنے بڑے پیمانے پر احتجاج شروع کئے کہ حکومت آخرکار گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہو گئی۔ عین یہی اگنی پتھ اسکیم کے ساتھ بھی ہو رہا ہے۔ حکومت اور بی جے لیڈران لگاتار اس اسکیم کے فائدے شمار کر رہے ہیں لیکن نوجوان لگاتار سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔

Published: 21 Jun 2022, 12:17 PM IST

یاد رہے کہ حکومت نے 17.5 سال سے 21 سال تک کے نوجوانوں کے لئے فوجی میں بھرتی کی نئی اسکیم اگنی پتھ متعارف کرائی ہے۔ اس کے تحت چار سال کے معاہدے پر امیدواروں کی بھرتی کی جائے گی، جنہیں اگنی ویر کہا جائے گا۔ اگنی ویروں میں 25 فیصد کو مستقل ملازمت میں رکھا جائے گا اور بقیہ 75 فیصد کو معاوضہ ادا کر کے سبکدوش کر دیا جائے گا۔ کچھ ملازمتوں میں اگنی ویروں کو ترجیح دینے کی بات کی گئی ہے تاہم اس پر نوجوان اکتفا نہیں کر رہے ہیں اور اس اسکیم کو واپس لینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

Published: 21 Jun 2022, 12:17 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 21 Jun 2022, 12:17 PM IST