قومی خبریں

بی جے پی کی خاتون لیڈر نے بدزبان رمیش بدھوڑی کو پارٹی سے نکالنے کا کیا مطالبہ

بی جے پی اقلیتی محاذ سے تعلق رکھنے والی ریاستی مجلس عاملہ رکن ڈاکٹر زینت انصاری نے بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کو خط لکھ کر رمیش بدھوڑی کو پارٹی سے نکالنے کا مطالبہ کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>رمیش بدھوڑی (دائیں) اور زینت انصاری (بائیں)</p></div>

رمیش بدھوڑی (دائیں) اور زینت انصاری (بائیں)

 

تصویر سوشل میڈیا

لوک سبھا میں اپنی بدزبانی کی وجہ سے سرخیوں میں چل رہے بی جے پی رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی اب اپنی پارٹی کے اندر ہی تنقید کا سامنا کر رہے ہیں۔ بی جے پی کی ایک خاتون لیڈر نے بدھوڑی کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔ رمیش بدھوڑی کے ذریعہ لوک سبھا میں بی ایس پی رکن دانش علی پر دیے بیان سے مایوس ہو کر زینت خاتون نے بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کو ایک خط لکھا ہے جس میں بدھوڑی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

Published: undefined

نوئیڈا کی باشندہ اور بی جے پی اقلیتی محاذ سے تعلق رکھنے والی ریاستی مجلس عاملہ کی رکن ڈاکٹر زینت انصاری نے اپنے خط میں بی جے پی صدر سے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی کے خلاف سخت رویہ اختیار کرتے ہوئے کارروائی کی گزارش کی ہے۔ اس خط میں انھوں نے لکھا ہے کہ وہ پارٹی کی کارکن ہیں اور پارٹی کے ساتھ پورے بھروسہ کے ساتھ کھڑی ہیں۔ لیکن بیچ بیچ میں ایسی باتیں بھی سامنے آتی رہتی ہیں جو ہم مسلمانوں کے خلاف ہو جاتی ہیں۔ زینت انصاری خط میں لکھتی ہیں کہ ’’گزشتہ دنوں نئی پارلیمنٹ کے اندر ہمارے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی نے بی ایس پی رکن پارلیمنٹ دانش علی کے خلاف نازیبا اور غیر اخلاقی زبان کا استعمال کیا تھا۔ وہ بے حد قابل مذمت اور نازیبا ہے۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ ان کے دماغ میں مسلمانوں کے خلاف کتنی نفرت ہے۔‘‘

Published: undefined

زینت انصاری نے کہا کہ جہاں ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی پسماندہ اور دیگر مسلمانوں کو آگے بڑھانے کا کام کر رہے ہیں، وہیں اس طرح کی بیان بازی بہت ہی نفرت انگیز ہے۔ انھوں نے پارٹی سے رمیش بدھوڑی کو نکالنے کی گزارش کی اور کہا کہ دہلی کے بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے آپسی بھائی چارہ کو ختم کرنے کا کام کیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined