قومی خبریں

کرناٹک: شہری بلدیاتی انتخاب میں بھی بی جے پی کو کانگریس نے دی پٹخنی

کرناٹک شہری بلدیاتی انتخاب میں کانگریس کی کامیابی کے بعد پرینکا گاندھی نے ٹوئٹ کیا ہے کہ ’’کرناٹک کانگریس کے سبھی لیڈران و کارکنان نے بہت خوب کام کیا۔ کیا بہترین کارکردگی ہے۔ آپ سبھی پر فخر ہے۔‘‘

کانگریس پارٹی / آئی اے این ایس
کانگریس پارٹی / آئی اے این ایس 

بی جے پی کو لگاتار میونسپل کارپوریشن اور بلدیاتی انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ابھی گزشتہ دنوں چنڈی گڑھ میونسپل کارپوریشن انتخاب کے برآمد نتائج میں بی جے پی نمبر دو پارٹی بنی تھی، اور اب کرناٹک کے شہری بلدیاتی انتخاب میں کانگریس نے بی جے پی کو پٹخنی دے دی ہے۔ کرناٹک شہری بلدیاتی انتخاب میں برسراقتدار بی جے پی کو 1184 وارڈوں میں سے صرف 431 پر کامیابی حاصل ہوئی ہے، جب کہ کانگریس نے 501 سیٹوں پر قبضہ کیا ہے۔

Published: undefined

موصولہ اطلاعات کے مطابق پٹن پنچایت بلدیہ کی 577 سیٹوں میں سے 236 پر کانگریس، 194 پر بی جے پی، 12 پر جے ڈی ایس اور بقیہ پر آزاد و دیگر پارٹیوں کے امیدواروں نے جیت حاصل کی ہے۔ ٹی ایم سی بلدیہ کی 441 سیٹوں میں سے 201 پر کانگریس، 176 پر بی جے پی، 21 پر جے ڈی ایس اور بقیہ پر آزاد و دیگر پارٹیوں کے امیدوار کامیاب ہوئے۔ اور اسی طرح سی ایم سی کی 166 سیٹوں میں سے 61 پر کانگریس، 67 پر بی جے پی، 12 پر جے ڈی ایس اور بقیہ پر دیگر پارٹیوں کے امیدوار کامیاب ہوئے۔

Published: undefined

کانگریس کی اس مجموعی کامیابی پر کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے مبارکباد پیش کی ہے۔ راہل گاندھی نے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے ’’بہت خوب ٹیم کانگریس۔‘‘ اس ٹوئٹ کے ساتھ راہل گاندھی نے کرناٹک لوکل باڈی الیکشنس ہیش ٹیگ بھی لگایا ہے۔ دوسری طرف پرینکا گاندھی نے بھی مختصر ٹوئٹ میں لکھا ہے ’’کرناٹک کانگریس کے سبھی لیڈران و کارکنان نے بہت خوب کام کیا۔ کیا بہترین کارکردگی ہے۔ آپ سبھی پر فخر ہے۔‘‘

Published: undefined

اس درمیان کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ سدارمیا نے کانگریس کی شاندار کارکردگی اور بی جے پی کی شکست کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ مقامی بلدیاتی انتخاب میں کانگریس کے لیے یہ بہت بڑی جیت ہے۔ برسراقتدار بی جے پی کے مقابلے میں کانگریس کا زیادہ سیٹیں جیتنا ان کی مایوس کن حکمرانی کا عکس ہے۔ یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ ہم عام انتخابات میں کیا امید کر سکتے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined