قومی خبریں

سابق مرکزی وزیر آر کے سنگھ کو بی جے پی نے بھیجا ’وجہ بتاؤ نوٹس‘، جواب میں پارٹی کی بنیادی رکنیت سے دیا استعفیٰ

آر کے سنگھ کا کہنا ہے کہ ’’ہو سکتا ہے یہ نوٹس میرے اس بیان کے لیے جاری کیا گیا ہو، میں نے جس میں مجرمانہ پس منظر والے لوگوں کو ٹکٹ نہ دینے کی بات کہی تھی۔ وہ بیان پارٹی مخالف نہیں تھا۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>سابق مرکزی وزیر آر کے سنگھ، تصویر سوشل میڈیا، بشکریہ&nbsp;@RajKSinghIndia</p></div>

سابق مرکزی وزیر آر کے سنگھ، تصویر سوشل میڈیا، بشکریہ @RajKSinghIndia

 

بہار اسمبلی انتخاب 2025 میں بھاری اکثریت سے جیت حاصل کرنے کے بعد بی جے پی نے بہار کے آرہ سے رکن پارلیمنٹ رہے راج کمار سنگھ کو ایک نوٹس بھیجا، جس میں سوال کیا گیا کہ انھیں پارٹی سے کیوں نہ نکال دیا جائے؟ ان پر پارٹی مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام ہے اور اس سلسلے میں انھیں ’وجہ بتاؤ نوٹس‘ جاری کیا گیا ہے۔ جواب میں آر کے سنگھ نے ہفتہ (15 نومبر) کو بی جے پی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے اس تعلق سے بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کو بھی خط لکھا ہے۔ دراصل سابق مرکزی وزیر کو بی جے پی کے بہار اسٹیٹ ہیڈکوارٹر کے انچارج اروند شرما کی جانب سے ہفتہ کو ایک خط جاری کیا گیا۔ خط میں کہا گیا کہ آپ کی سرگرمیاں پارٹی مخالف ہیں، یہ نضم و ضبط کے دائرے میں آتا ہے۔ پارٹی نے اسے سنجیدگی سے لیا ہے، اس سے پارٹی کو نقصان ہوا ہے۔ اس لیے ہدایت کے مطابق آپ کو پارٹی سے معطل کیا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی آپ کو وجہ بتانی ہے کہ آپ کو پارٹی سے کیوں نہ نکالا جائے؟ اور آر کے سنگھ سے ایک ہفتہ کے اندر جواب طلب کیا گیا۔

Published: undefined

آر کے سنگھ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کو بھیجے گئے خط کو شیئر کیا۔ انہوں نے خط میں لکھا کہ ’’عزت مآب نڈا جی، مجھے کچھ لوگوں کی جانب سے ایک خط بھیجا گیا ہے، جس میں لکھا ہے کہ مجھے پارٹی مخالف سرگرمیوں میں شامل ہونے کے سبب معطل کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے اور مجھ سے پوچھا گیا ہے کہ مجھے پارٹی سے کیوں نہ نکالا جائے۔ لیکن اس خط میں اس بات کو واضح نہیں کیا گیا کہ میں نے ایسا کون سا پارٹی مخالف کام کیا ہے، جس کا مجھ پر الزام عائد کیا گیا ہے۔ کیونکہ مجھے میرے خلاف عائد کیے گئے الزامات کا علم نہیں ہے، اس لیے میں اس کی وجہ نہیں بتا سکتا۔‘‘

Published: undefined

آر کے سنگھ کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے یہ نوٹس میرے اس بیان کے لیے جاری کیا گیا ہو، جس میں میں نے مجرمانہ پس منظر والے لوگوں کو ٹکٹ نہ دینے کی بات کہی تھی۔ وہ بیان پارٹی مخالف نہیں تھا۔ میرا بیان قوم و سماج کے مفاد میں تھا اور پارٹی کو مجرمانہ سیاست سے روکنے اور بدعنوانی کو ختم کرنے کے لیے کہا تھا، لیکن مجھے لگتا ہے کہ پارٹی میں کچھ لوگ میری اس بات سے بے چین ہو گئے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ میں نے اپنا جواب ریاست بہار کے بی جے پی انچارج کو بھیج دیا ہے اور میں بی جے پی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined