قومی خبریں

بی جے پی رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی نے پھر کیا یوگی حکومت پر حملہ، ریاستی وزیر گنگوار پر سنگین الزام کیا عائد

ورون گاندھی نے کہا کہ 35 سال ہم لوگوں کو پیلی بھیت میں ہو گئے ہیں، کیا کوئی کہہ سکتا ہے کہ ہم نے ایک پیسے کی بھی بدعنوانی کی ہے؟ کیا کوئی کہہ سکتا ہے کہ ہم نے مل والوں سے پیسے لیے ہیں؟

رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی، تصویر یو این آئی
رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی، تصویر یو این آئی 

بی جے پی رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی نے کئی بار یوگی و عوامی مسائل کو لے کر یوگی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ایسے وقت میں جبکہ اتر پردیش میں بلدیاتی انتخاب ہونا ہے، اپنے پارلیمانی حلقہ پیلی بھیت میں ورون گاندھی نے ایک بار پھر عوام کے درمیان روزگار، کسان اور نجکاری معاملے پر حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کیا ہے۔ اتنا ہی نہیں، بی جے پی پر بدعنوان لیڈروں کو تحفظ فراہم کرنے کا الزام بھی عائد کیا ہے۔

Published: undefined

ورون گاندھی نے اپنی تقریر کے دوران مقامی ریاستی وزیر سنجے سنگھ پر خاص طور سے حملہ کیا اور ان پر سنگین الزام بھی عائد کیا۔ دراصل ورون گاندھی نے اسٹیج سے کہا کہ 35 سال ہم لوگوں کو پیلی بھیت میں ہو گئے ہیں، کیا کوئی کہہ سکتا ہے کہ ہم نے ایک پیسے کی بھی بدعنوانی کی ہے؟ کیا کوئی کہہ سکتا ہے کہ ہم نے مل والوں سے پیسے لیے ہیں؟ کیا کوئی کہہ سکتا ہے کہ ہم نے ٹھیکیداری کر کے کانکنی کی، کیا ہم نے کالونی کاٹی؟ کیا کوئی کہہ سکتا ہے کہ میں یہاں آ کر لیڈر بننے کے بعد کالونی کاٹنے لگا؟

Published: undefined

ورون گاندھی کا کہنا ہے کہ جب میرے والد نے ماروتی گاڑی کھڑی کی، میری دادی نے میرے والد سے کہا کہ ہم لوگوں نے اس ملک کو آزاد کرانے میں کردار نبھایا ہے۔ ہم ایک گاڑی کمپنی کے مالک ہیں، یہ چھوٹی بات ہوگی اور ماروتی کمپنی کو ملک کے نام عطیہ کر دو۔ میرے والد نے فوراً یہ کام کر دیا۔ ایک لاکھ کروڑ ماروتی ملک کو عطیہ کر دیں۔ آج کل کا کوئی لیڈر ایسا کرے گا؟ کوئی نہیں کرے گا، سبھی لیڈر ملک کو لوٹ رہے ہیں۔

Published: undefined

ورون گاندھی کے بیان کے بعد الزامات کا سامنا کر رہے ریاستی وزیر سنجے سنگھ گنگوار نے ورون گاندھی پر جوابی حملہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ نیتا جی جو بولتے ہیں، چپل اٹھانے والے سمجھتے ہیں، وہ نیتا جی جب یہاں آئے تھے تو ممی کے ساتھ آئے تھے۔ پیلی بھیت کے عوام بھولی بھالی ہے، وہ انھیں ٹھگ لیتے ہیں، ان کے لیے شاعری کرنا چاہتا ہوں کہ ’دریا اب تیری خیر نہیں، دریا نے بغاوت کر لی ہے، عوام کو اب مرنے کا خوف نہیں، گھمنڈی آدمی تجھے جھکنا ہوگا۔‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined