قومی خبریں

فارم ہاؤس میں قحبہ خانہ چلانے کے ملزم بی جے پی لیڈر گرفتار

پولیس کا کہنا ہے کہ ہفتہ کے روز چھاپہ ماری میں بی جے پی لیڈر برنارڈ این مراک کے فارم ہاؤس رمپو باغان سے چھ نابالغوں کو چھڑایا گیا تھا اور 73 لوگوں کی گرفتاری عمل میں آئی تھی۔

گرفتار، علامتی تصویر آئی اے این ایس
گرفتار، علامتی تصویر آئی اے این ایس 

میگھالیہ کے بی جے پی لیڈر برنارڈ این مراک کو اتر پردیش سے گرفتار کیا گیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ وہ میگھالیہ کے تُرا واقع اپنے فارم ہاؤس میں قحبہ خانہ چلاتے ہیں۔ برنارڈ این مراک بی جے پی کی ریاستی یونٹ کے نائب صدر ہیں اور ان کی گرفتاری کے لیے پولیس نے پیر کے روز ہی غیر ضمانتی وارنٹ جاری کر دیا تھا۔ پولیس نے ان کی گرفتاری سے متعلق جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ملزم لیڈر کو آج اتر پردیش میں گرفتار کیا گیا ہے۔

Published: undefined

پولیس کا کہنا ہے کہ ہفتہ کے روز چھاپہ ماری میں بی جے پی لیڈر برنارڈ این مراک کے فارم ہاؤس رمپو باغان سے چھ نابالغوں کو چھڑایا گیا تھا اور 73 لوگوں کی گرفتاری عمل میں آئی تھی۔ اس کے بعد سے برنارڈ فرار تھے۔ مغربی گارو ہلز کے پولیس سپرنٹنڈنٹ وویکانند سنگھ نے کہا کہ ’’برنارڈ این مراک عرف رمپو کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا گیا تھا۔ تُرا میں چیف جیوڈیشیل مجسٹریٹ کی عدالت کے ذریعہ جاری یہ ایک اسٹینڈنگ وارنٹ ہے۔‘‘

Published: undefined

اس معاملے میں یوپی پولیس کا کہنا ہے کہ برنارڈ این مراک کو ہاپوڑ ضلع سے گرفتار کیا گیا ہے۔ انھیں تُرا لے جانے کے لیے میگھالیہ سے پولیس کی ایک ٹیم پہنچ رہی ہے۔ غیر اخلاقی کاروبار ایکٹ 1956 سے متعلق برنارڈ کے خلاف این بی ڈبلیو اے جاری کیا گیا تھا۔ ملزم کو اب قانونی طور پر میگھالیہ پولیس کے حوالے کر دیا جائے گا۔ پولیس نے یہ بھی بتایا کہ برنارڈ ان مراک کو جانچ میں تعاون کے لیے کہا گیا تھا، لیکن وہ جانچ کرنے والوں سے دور بھاگ رہے تھے۔ انھیں پکڑنے کی لگاتار کوششیں ہو رہی تھیں۔

Published: undefined

دوسری طرف ملیٹنٹ سے لیڈر بنے برنارڈ نے الزام عائد کیا ہے کہ وہ وزیر اعلیٰ کونراڈ کے. سنگما کے سیاسی بدلے کا نشانہ بن رہے ہیں اور ان کی جان کو خطرہ لاحق ہے۔ حالانکہ ان الزامات کو خارج کرتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ پریسٹون تنسانگ نے کہا کہ ان کی حکومت پولیس کو اپنی دانشمندی کے مطابق کام کرنے کی چھوٹ دیتی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined