قومی خبریں

بی جے پی لیڈر اور مشہور ٹک ٹاکر 42 سالہ سونالی پھوگاٹ کا انتقال، سازش کا اندیشہ

بی جے پی لیڈر اور بگ باس میں شامل ہو چکی سونالی پھوگاٹ کا دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہو گیا ہے، حالانکہ کچھ لوگ ان کی موت کے پیچھے سازش بتا رہے ہیں اور جانچ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

سونالی پھوگاٹ، تصویر آئی اے این ایس
سونالی پھوگاٹ، تصویر آئی اے این ایس 

بی جے پی لیڈر اور مشہور ٹک ٹاکر سونالی پھوگاٹ کا انتقال ہو گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وہ گوا میں تھیں جب انھیں دل کا دورہ پڑا اور پھر اس دنیا کو الوداع کہہ گئیں۔ وہ 42 سال کی تھیں اور 2019 میں ہریانہ انتخاب میں بی جے پی کی ٹکٹ پر آدم پور سے کھڑی ہوئی تھیں، حالانکہ انھیں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ موصولہ خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ وہ اپنے کچھ ملازمین کے ساتھ گوا گئی تھیں۔

Published: undefined

سونالی اپنی ٹک ٹاک ویڈیو کے لیے کافی مشہور تھیں اور لوگ ان کی ویڈیوز کو خوب پسند کرتے تھے۔ ان کی ویڈیوز کے ویوز لاکھوں میں ہوتے تھے۔ ان کی شہرت کو دیکھتے ہوئے انھیں بِگ باس 14 میں موقع بھی ملا تھا۔ سونالی اپنے ڈانس ویڈیو کے لیے بھی پسند کی جاتی تھیں۔ انتقال سے پہلے سونالی پھوگاٹ نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ سے ایک ویڈیو پوسٹ کیا تھا اور ان کی اس آخری ویڈیو کو لوگ غمزدہ ہو کر دیکھ رہے ہیں۔

Published: undefined

اس درمیان سونالی پھوگاٹ کے کچھ قریبی لوگوں اور رشتہ داروں نے اس اچانک انتقال کو سازش کا حصہ قرار دیا ہے۔ سونالی کی بڑی بہن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’سونالی نے ماں سے فون پر بات کی تھی اور کہا تھا کہ مجھے میرے کھانے میں گڑبڑ لگ رہی ہے، میرے جسم میں گڑبڑ ہو رہی ہے، جیسے کسی نے میرے اوپر کچھ کیا ہو۔‘‘ عآپ لیڈر نوین جئے ہند نے بھی پھوگاٹ کی موت پر سوال کھڑے کیے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’سونالی پھوگاٹ کی موت مشتبہ ہے۔ ہائی کورٹ کے سیٹنگ جج سے حکومت اس کی جانچ کروائے۔‘‘

Published: undefined

بہرحال، ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے سونالی کے انتقال پر انتہائی رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے ٹوئٹ کر کہا کہ بی جے پی لیڈر سونالی پھوگاٹ جی کے اچانک انتقال کی بے حد بری خبر ملی۔ ایشور ان کی روح کو اپنے قدموں میں جگہ دے اور غمزدہ کنبہ کو تکلیف برداشت کرنے کی صلاحیت دے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined