قومی خبریں

بی جے پی نے سیاسی فائدہ کے لئے فیس بک پر مسلسل نفرت پھیلائی: کانگریس

میٹنگ میں حصہ لینے والے بی جے پی اراکین پارلیمان کو فیس بُک کی چیف افسر انکھی داس صلاح دیتی ہیں کہ انہیں وزیر کے سامنے صرف اتنا کہنا ہے کہ معاملہ عدالت کے زیرغور ہے اس لئے کوئی بات کرنا ٹھیک نہیں ہے۔

کانگریس ترجمان پون کھیڑا
کانگریس ترجمان پون کھیڑا 

نئی دہلی: کانگریس نے کہا کہ فیس بک اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کئی برسوں سے قریبی تعلقات ہیں اور فیس بک کے ذریعہ نفرت پھیلانے سے بی جے پی نے مسلسل سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔

Published: 18 Aug 2020, 8:40 PM IST

کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے منگل کو یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ بی جے پی کے ساتھ فیس بک کے کتنے اچھے اور پرانے تعلقات ہیں اور فیس بک کس طرح سے بی جے پی کے لئے لابنگ کرتا ہے اس کا پتہ جولائی 2012 کے ایک میمو سے چلتا ہے، جس میں فیس بک کی ایک خاتون افسر نے لکھا ہے کہ حکومت کے ساتھ اس وقت ایک میٹنگ ہونی تھی جس میں اس وقت کے وزیر تعلیم کپل سبل کو شامل ہونا تھا۔ اس میٹنگ میں حصہ لینے والے بی جے پی کے اراکین پارلیمان کو فیس بک کی چیف افسر انکھی داس نے صلاح دی تھی کہ انہیں وزیر کے سامنے صرف اتنا کہنا ہے کہ معاملہ عدالت کے زیرغور ہے اس لئے اس بارے میں کوئی بات کرنا ٹھیک نہیں ہے۔

Published: 18 Aug 2020, 8:40 PM IST

انہوں نے کہا کہ پائریسی پر حکومت کو ایک قانون بنانا تھا اور جج شاہ کو اس کمیٹی کے اراکین کے ذریعہ پائریسی قانون تیار کرنے کے لئے کام چل رہا تھا۔ بی جے پی کی فیس بک سے تب بھی ساز باز تھی۔ فیس بک نے بی جے پی کے لئے اتنی زبردست لابنگ کی کہ اس کے سہارے بی جے پی برسراقتدار آئی۔ اب اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ جب یہ پارٹی اپوزیشن میں رہتے ہوئے اتنی لابنگ کرسکتی ہے تو اقتدار میں آنے کے بعد اس کی کیا حالت ہوگی۔

Published: 18 Aug 2020, 8:40 PM IST

کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے 26 مارچ 2018 میں ہوئی پارٹی کے اراکین پارلیمان کی میٹنگ میں کہا کہ فیس بک میں کم از کم تین لاکھ لائیک ایک شخص کو ملنے چاہئیں۔ یہ انتخابات میں ٹکٹ حاصل کرنے کے لئے شرط تھی۔ ستمبر 2018 میں انتخابات سے متعلق میٹنگ میں وزیر داخلہ امت شاہ نے سوشل میڈیا کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے راجستھان میں کہا تھا کہ وہ جانتے ہیں سوشل میڈیا کے ذریعہ وہ کام مکمل ہوجاتا ہے۔ بی جے پی کی اس طرح کی کئی مثالیں بی جے پی کے فیس بک سے رشتہ کو ظاہر کرتی ہیں۔

Published: 18 Aug 2020, 8:40 PM IST

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن رائے دہندگان کی بیداری کے لئے فیس بک کے ساتھ اتحاد کرتا ہے اور لوگوں کو فیس بک کے ذریعہ پولنگ کے بارے میں بیدار کرنے کے لئے معاہدہ کرتا ہے لیکن ایک سال بعد مارچ 2018 میں اس وقت کے الیکشن کمشنر او پی راوت فیس بک کے ساتھ کیے گئے اتحاد کے جائزہ کی بات کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اس اتحاد سے ڈاٹا متاثر ہوسکتا ہے لیکن اس کے چار دن بعد وہی الیکشن کمشنر کہتے ہیں اتحاد قائم رہے گا۔

Published: 18 Aug 2020, 8:40 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 18 Aug 2020, 8:40 PM IST