قومی خبریں

نوح میں تشدد بھڑکانے کے ملزم بٹو بجرنگی کو ملی ضمانت

جیل میں قید نوح تشدد کے ملزم بٹو بجرنگی عرف راج کمار کو ضمانت مل گئی ہے۔ الزام ہے کہ بٹو بجرنگی نے نوح میں برج منڈل یاترا کے دوران سوشل میڈیا پر کئی اشتعال انگیز پوسٹس کی تھیں

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

 

نوح: نوح میں تشدد بھڑکانے کے ملزم بٹو بجرنگی عرف راج کمار کو ضمانت مل گئی ہے۔ اسے 15 اگست کی شام فرید آباد سے گرفتار کیا گیا تھا۔ الزام ہے کہ بٹو بجرنگی نے نوح میں برج منڈل یاترا کے دوران سوشل میڈیا پر کئی اشتعال انگیز پوسٹس کی تھیں۔

Published: undefined

بٹو بجرنگی کو یاترا کے دوران اشتعال انگیز تقریر کرنے کے الزام میں سی آئی اے تاؤڑو پولیس نے فرید آباد میں واقع اس کے گھر سے گرفتار کیا تھا، جس کے بعد اسے نوح ڈسٹرکٹ کورٹ میں پیش کیا گیا۔ 14 دن کی عدالتی حراست کے بعد اسے عدالت میں پیش کیا گیا جس کے بعد اے ڈی جے عدالت نے آج بٹو بجرنگی کی ضمانت منظور کر لی۔

Published: undefined

بٹو بجرنگی کے خلاف نوح تھانہ صدر میں مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔ بٹو بجرنگی کے خلاف اے ایس پی اوشا کنڈو کی شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں اب تک 60 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، جن میں سے 49 فسادات اور 11 سائبر ایف آئی آر ہیں۔ اس کے علاوہ نوح تشدد میں 306 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ ان میں سے 305 گرفتاریاں فسادات میں اور ایک گرفتاری سائبر کیس میں ہوئی ہے۔

Published: undefined

بٹو بجرنگی کی گرفتاری کے بعد وشو ہندو پریشد نے اپنے آپ کو بجرنگ دل کا کارکن بتانے والے بٹو کے ساتھ کسی قسم کے تعلق سے انکار کر دیا تھا۔ وی ایچ پی نے کہا کہ بٹو کا بجرنگ دل سے کبھی کوئی تعلق نہیں رہا۔ انہوں نے جو ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا تھا، وشو ہندو پریشد بھی اسے غلط سمجھتی ہے۔

Published: undefined

اس معاملے میں درج ایف آئی آر کے مطابق بٹو اور اس کے حامیوں نے اے ایس پی اوشا کنڈو کی ٹیم کے ساتھ بدتمیزی کی اور دھمکی بھی دی جب انہیں تلوار اور ترشول لے کر نلہڑ مندر جاتے ہوئے روکا گیا، جس کے بعد بجرنگی کی شناخت سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے ہوئی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined