قومی خبریں

بہار: نتیش کمار وزیر اعلیٰ عہدے سے مستعفی، بی جے پی سے اتحاد توڑا، مہاگٹھ بندھن میں ہوں گے شامل

نتیش کمار نے راج بھون پہنچ کر گورنر سے ملاقات کی اور اپنا استعفی سونپ دیا، یہ بات اب پوری طرح واضح ہو گئی ہے کہ جے ڈی یو ایک مرتبہ پھر مہا گٹھ بندھن کا حصہ بننے جا رہی ہے

تصویر بشکریہ ٹوئٹر / @journo_sumit
تصویر بشکریہ ٹوئٹر / @journo_sumit 

پٹنہ: بہار میں نتیش کمار نے بی جے پی کو شدید جھٹکا دیتے ہوئے این ڈی اے سے ناطہ توڑ لینے کا باضابطہ اعلان کر دیا۔ نتیش نے منگل کے روز شام 4 بجے گورنر بہار پھاگو سنگھ چوہان سے ملاقات کر کے اپنا استعفی سونپ دیا۔ اسی کے ساتھ ریاست میں 22 مہینے پرانی بی جے پی-جے ڈی یو کی مخلوط حکومت کا اختتام ہو گیا۔

Published: undefined

گورنر کو استعفی سونپنے کے بعد نتیش کمار نے کہا کہ پارٹی کے تمام ارکان اسمبلی نے اتفاق رائے سے فیصلہ لیا ہے کہ انہیں اب این ڈی اے کا حصہ نہیں رہنا چاہئے۔ استعفی دینے کے بعد نتیش کمار نے مہا گٹھ بندھ کے ساتھ مل کر حکومت سازی کے لئے پیشرفت شروع کر دی ہے۔ اس کے تحت وہ رابڑی دیوی سے ملاقات کے لئے ان کی رہائش گاہ پر پہنچے ہیں۔

Published: undefined

قبل ازیں، وزیر اعلیخ کی رہائش گاہ منعقد ہونے والی جے ڈی یو ارکان اسمبلی کی میٹنگ کے دوران نتیش کمار نے کہا کہ بی جے پی نے ہمیشہ انہیں کمزور کرنے کی کوشش کی اور ہمیشہ ان کی بے عزتی کی۔ اجلاس کے دوران متعدد ارکان اسمبلی نے یہی بات دوہرائی اور کہا کہ اس اتحاد کے ساتھ رہنا اب پارٹی کے لئے مناسب نہیں ہوگا۔ وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر جے ڈی یو کے ارکان اسمبلی، ارکان پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران بی جے پی سے ناطہ توڑ لینے کے فیصلہ پر مہر ثبت کی گئی اور حتمی فیصلہ نتیش کمار پر چھوڑ دیا گیا۔

Published: undefined

دریں اثنا، پٹنہ میں آر جے ڈی کے ارکان اسمبلی کا بھی ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں تمام ارکان اسمبلی نے آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو کی حمایت کی۔ خیال رہے کہ جے ڈی یو اور بی جے پی نے 2020 میں بہار اسمبلی انتخابات میں اتحاد کر کے مقابلہ کیا تھا۔ زیادہ سیٹیں حاصل ہونے کے باوجود بی جے پی کو نتیش کمار کو وزیر اعلیٰ بنانا پڑا تھا۔ حکومت سازی کے بعد سے ہی دنوں جماعتوں کے درمیان رسہ کشی چل رہی تھی اور کئی معاملوں میں دونوں جماعتوں نے مختلف بیانات دئے اور آخرکار دونوں کے راستے جدا ہو گئے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined